سابق ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب سے تحقیقات کرانا براڈ شیٹ سے بڑا فراڈ ہے ، رانا تنویر حسین پھٹ پڑے
شیخوپورہ (ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان مسلم لیگ(ن) کے مرکزی رہنما رانا تنویر حسین نے کہا ہے کہ براڈ شیٹ انتہائی اہم معاملہ ہے جس پر شفاف تحقیقات چاہتےہیں،اس پر تماشہ نہ لگایاجائے،کمیٹی سربراہ کی تعیناتی سےحکومتی بددیانتی سامنے آچکی،براڈ شیٹ معاملےسےمتعلق ن لیگ کی پالیسی واضح ہے،حکمران ایک بار پھر راہِ فرار کے چکر میں ہیں،نواز لیگ نے براڈ شیٹ پر حکومتی تحقیقاتی کمیٹی کی تشکیل مسترد کردی ہے،حکومت کی طرف سے براڈ شیٹ معاملے کی تحقیقات آنکھوں میں دھول جھونکنے کے مترادف ہے، شیخ عظمت سعید کو سربراہ بنانے کا مقصد ملبہ اپوزیشن اور سابقہ حکومتوں پر گرانا ہے، عمران نیازی ہمت کر کے قوم کو حقائق بتائیں کہ آپ کو این آر او چاہئے،سابق ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب سے ہی تحقیقات کرانا براڈ شیٹ سے بڑا فراڈ ہے۔
میڈیا سےگفتگو کرتےہوئےرانا تنویرحسین نےکہا کہ جسٹس(ر) عظمت سعید شوکت خانم ہسپتال بورڈ آف گورنرز کے رکن ہیں،عمران نیازی نے ثابت کر دیا کہ سلیکٹڈ وزیراعظم کے نیچے کوئی بھی شفاف، آزادانہ اور منصفانہ تحقیقات نہیں ہو سکتی،شیخ عظمت سعیدکی براڈ شیٹ تحقیقات کیلئے نامزدگی عمران نیازی اور حواریوں کی بدنیتی ہے، نیب بطور ادارہ براڈ شیٹ سے پاکستان کو پہنچنے والے نقصانات کا ملزم ہے،یہ معاہدہ ہی پاکستانی عوام کو پہنچنے والے 10 ارب روپے کے نقصان کی وجہ بنا، قوم اپنی کمائی لوٹنے اور لٹانے والوں کا احتساب چاہتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت احتساب کے ادارے کے کچھ اختیارات کو کم کرنے کیلئے نیب قوانین میں مجوزہ تبدیلیاں لاتی ہے تو متحدہ اپوزیشن اپنا موقف واضح طور پر پیش کرے گی، ملک بھر میں لوگ نیب کی زیادتیوں پر رو رہے ہیں، سیاسی انتقام کو احتساب کا نام دیا گیا ہے، نواز لیگ کے جتنے قائدین گرفتار ہیں کسی ایک پر بھی ایک پائی کی کرپشن آج تک ثابت نہیں ہوئی، نہ تو حکومت مناسب طریقے سے کام کر رہی ہے اور نہ ہی نجی شعبہ نیب کے اقدامات کی وجہ سے کارکردگی دکھانے کے قابل ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نیب قوانین میں بھی تبدیلی لانے پر راضی ہے کیونکہ اس نے گزشتہ سال نیب ترمیمی آرڈیننس پیش کیا تھا جو بعد میں ختم ہو گیا، عمران خان نے سیاست کو نفرت، انتقام اور گالی بنا دیا ہے۔