بداخلاقی کیس،ایف آئی آر میں نئی دفعہ کی شمولیت کے پیش نظر درخواست ضمانت میں ترمیم کی جائے،عدالت
لاہور(نامہ نگارخصوصی)لاہورہائی کورٹ کے مسٹرجسٹس محمد امجد رفیق نے 8سالہ بچے سے 7افراد کی بداخلاقی اور ویڈیو بنانے کے مقدمہ میں درخواست گزار وں کے وکیل کو ہدایت کی ہے کہ ایف آئی آر میں نئی دفعہ کی شمولیت کے پیش نظر درخواست ضمانت میں ترمیم کی جائے،عدالت نے تفتیشی اداروں کو ایک ہفتہ کے اندر انکوائری کرکے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت بھی کی ہے،سیالکوٹ کے علاقہ میں 8سالہ بچے کے ساتھ 7افراد کی بداخلاقی اور ویڈیو بنانے کے مقدمہ کے دو ملزموں علی رضا اور شاہد نصیر نے بعدازگرفتاری ضمانت کے لئے عدالت سے رجوع کررکھاہے، مدعی مقدمہ شیخ مدثر منظور کے وکیل اشفاق احمد کھرل نے عدالت کوبتایا کہ ایف آئی آر میں نازیباویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کرنے سے متعلقہ دفعہ292سی بھی شامل ہوچکی ہے،زیرنظر درخواست قابل سماعت نہیں ہے جس پر فاضل جج نے درخواست گزاروں کے وکیل کو ایف آئی آر میں شامل کی گئی نئی دفعات کے مطابق ترمیم کی اجازت دے دی،عدالت نے تفتیشی افسر کو واٹس ایپ گروپ کی تفصیلات اور شہادت اکٹھی کرنے کی ہدایت کردی،کیس کی سماعت شروع ہوئی تو مدعی مقدمہ کی جانب سے رائے اشفاق احمد کھرل ایڈووکیٹ نے موقف اختیارکیا کہ 8سالہ بچے سے سات ملزمان نے بداخلاقی کرکے ویڈیو بنائی، ملزمان نے ویڈیو اپنے مشترکہ واٹس ایپ گروپ اور بعد ازاں سوشل میڈیا پر وائرل کردی، ملزمان یہ جرم پوری سوسائٹی کے خلاف ہے جس پر ان کی درخواست ضمانت مسترد کی جائے،مقدمہ کے دو ملزموں علی رضا اور شاہد نصیر کی طرف سے موقف اختیارکیا گیاہے کہ شیخ مدثر منظور نے بچے سے بداخلاقی کے مقدمہ میں رنجش کی بنا پرملوث کرایاہے،عدالت سے استدعاہے کہ ملزموں کو ضمانت پررہا کرنے کاحکم دیاجائے۔
بداخلاقی کیس