اداکارہ میرا کی شادی!

اداکارہ میرا کی شادی!
 اداکارہ میرا کی شادی!

  

اگر کوئی ہم سے پوچھے کہ ان دنوں پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ کیا ہے تو ہم فوراً کہہ دیں گے کہ اداکارہ میرا کی شادی، جو کئی بار ہوتے ہوتے رہ چکی ہے۔ ایک وہ وقت تھا کہ فیصل آباد کے عتیق نامی شخص میرا کے خاوند کے ”اعزاز“ کے لئے عدالتوں سے رجوع کرتے رہے، مگر میرا نے انہیں یہ اعزاز نہ دیا اور اب وہ وقت ہے کہ موصوفہ جسے بھی اپنی زوجیت کا اعزاز بخشنا چاہتی ہیں، وہ انکار کر دیتا ہے۔ شاید یہ عتیق صاحب کی بددعاو¿ں کا نتیجہ ہے کہ میرا شادی کے لئے اتنی کوششیں کرنے کے بعد بھی ناکام ہی رہی ہیں،جتنی پڑھا لکھا بے روزگار نوجوان نوکری کے لئے کرتا ہے۔ ہم سمجھتے تھے کہ اداکاروں کے بڑے مزے ہوتے ہیں اور اداکاراو¿ں کے تو خصوصی مزے ہوتے ہیں کہ جب چاہیں اور جس سے چاہیں شادی کر لیں، مگر اداکارہ میرا کے شادی کے لئے ترلے اور بار بار کی ناکامیو کو دیکھ کر لگتا ہے کہ انہیں کوئی فائدہ نہیں ہے۔ ہماری ابھی تک شادی نہیں ہوئی اور نہ ہی ابھی تک اس کے لئے کوئی ”جدوجہد“ کی ہے، لہٰذا ہمیں نہیں پتہ کہ شادی نہ ہونے کا دُکھ کیا ہوتا ہے، مگر شیخ رشید صاحب کو ضرور پتہ ہوگا، مگر ہمارا دوست ہم سے متفق نہیں۔ وہ کہتا ہے کہ شیخ صاحب کو شادی نہ کرنے کا دُکھ نہیں، فائدہ ہوا ہے۔ ہم نے پوچھا کیسے؟.... تو کہنے لگا کہ کیایہ کم فائدہ ہے کہ ان کی کوئی بیوی نہیں اور اس سے بھی بڑا فائدہ کہ وہ کسی کے خاوند نہیں ہیں“۔

شادی ہونا ایک بڑا کام ہے، مگر شوہر ہونا اس سے بھی بڑا کام ہے۔ شادی سے پہلے مرد ہر کسی سے شادی کے لئے دعا کروانے کا خواہش مند ہوتا ہے، مگر بعد میں اپنی شادی کو کسی کی بددعا ہی کہتا ہے۔ میرے ایک شادی شدہ دوست نے ایک بار مجھ سے کہا کہ: ” دُنیا میں آدھے سے زیادہ مسائل خواتین کی وجہ سے ہیں“۔ جب اس سے پوچھا کہ آدھے سے زیادہ کیوں تو کہنے لگا: دنیا میں خواتین کی تعداد اتنی ہی ہے“۔ اگر کوئی ہم سے پوچھے کہ شادی کب کرنی چاہئے؟ تو ہم تو یہی کہیں گے کہ جب آپ کے پاس کرنے کے لئے کوئی کام نہ ہو۔ شادی ایک فُل ٹائم جاب ہے۔ شادی کر کے اگر آپ اسے پارٹ ٹائم جاب سمجھیں تو آپ کا حال وہی ہوگا جو گزشتہ عام انتخابات میں شیخ رشید کا ہوا تھا۔ ہم نے ایک بار اپنی ایک جاننے والی خاتون سے کہہ دیا کہ خواتین کو شادی کی بہت جلدی ہوتی ہے۔ اس پر انہوں نے غصہ کیا، پھر ہم نے انہیں مشہور پامسٹ اسلم ڈوگر کا دست شناسی کا کالم دکھا دیا، جہاں15 میں سے 14 خواتین نے یہی پوچھا تھا کہ ان کی شادی کب ہوگی؟

ہمیں نہیں معلوم کہ اداکارہ میرا کی شادی کب ہوگی؟.... مگر اب تک وہ جتنے طریقے شادی کرنے کے لئے استعمال کر چکی ہیں، اگر ان میں سے آدھے شادی نہ کرنے کے لئے استعمال کرتیں تو اب تک کی ان کی شادی ضرور ہو چکی ہوتی۔ گزشتہدنوں اخبارات میں ڈاکٹر سمیرا نامی خاتون نے اداکارہ میرا پر الزام لگایا کہ انہوں نے ڈاکٹر صاحبہ کے بھائی سے شادی کا وعدہ کر کے ایک لاکھ پونڈ ہتھیا لئے ہیں۔ ہمیں نہیں معلوم کہ اس الزام میں کتنی صداقت ہے؟.... مگر لگتا ہے کہ ڈاکٹر صاحبہ غصہ اتارتے ہوئے اداکارہ کی تعریف کر گئی ہیں، کیونکہ اگر انہوں نے واقعی شادی کا جھانسہ دے کر روپے ہتھیا لئے ہیں تو پھر انہوں ے خالصتاً اداکارانہ صفات کا اظہار کیا ہے بھلا اداکاری کی صفات کے بغیر کسی کو بے وقوف بنانا ممکن ہے؟.... ویسے بھی ہمارے ملک میں دو ہی تو ایسے شعبے ہیں، جن سے تعلق رکھنے والے دوسروں کو آسانی سے بے وقوف بنا سکتے ہیں۔ ایک ہمارے فنکار،فلموں، ڈراموں میں اور دوسرے ہمارے سیاستدان جلسوں اور ایوانوں میں۔ شاید اسی لئے کچھ اداکار بھی میدان سیاست میں آجاتے ہیں، یعنی کہ انہیں بے وقوف بنانے کا تجربہ ہوتا ہے۔ ہمیں اداکارہ مسرت شاہین صاحبہ کی سیاست پسند ہے۔ وہ سیاست میں مولانا فضل الرحمن کا مقابلہ کرتی ہیں، حالانکہ اگر دیکھا جائے تو سوائے جسمانی وزن کے دونوں کا کوئی مقابلہ بنتا نہیں ہے۔ مولانا فضل الرحمن نے شاید ابھی تک مسرت شاہین کو سنجیدہ نہیں لیا، ورنہ وہ اب تک انہیں ضرور اپنے خلاف یہود و ہنود کی سازش قرار دے چکے ہوتے۔

بات اداکارہ میرا کی شادی کی ہو رہی تھی تو اس کے لئے ہمارا موصوفہ کو مشورہ ہے کہ وہ اپنا مسئلہ لے کر شیخ رشید صاحب کے پاس جائیں۔ شیخ صاحب ویسے بھی آج کل سیاسی ولایت کے اعلیٰ درجے پر پہنچ چکے ہیں۔ اتنی پیشگوئیاں تو ماموں نے پوری زندگی میں نہیں کی ہوں گی، جتنی شیخ صاحب گزشتہ 5 سال میں کر چکے ہیں۔ یہ اور بات کہ ان کی پیشگوئیوں کی وہی حالت ہوئی ہے،جو ہمارے محکمہ موسمیات کی پیشگوئیوں کی۔ ہمیں امید ہے کہ شیخ صاحب میرا کے حق میں ایک پیشگوئی ضرور کریں گے۔ بہر حال میرا صاحبہ بطور خاص یہ بات ذہن نشین رکھیں کہ پاکستانی مردوں کو شادی کے سلسلے میں سب سے بڑا خوف یہی ہوتا ہے کہ انہیں خاوند بننا پڑے گا۔ جیسا کہ ہمارے ایک دوست نے کہا: ” مَیں شادی تو کر لوں ،مگر ڈر لگتا ہے“۔ ہم نے پوچھا کیسا ڈر.... تو کہنے لگا کہ: ” وہ شادی کے بعد خاوند بننا پڑتا ہے نا“۔ باقی میرا صاحبہ سمجھدار ہیں۔  ٭

مزید :

کالم -