زرعی یونیورسٹی فیصل آباد نے آئی سی ٹی کو استعمال کرکے انقلابی قدم اٹھایا
لاہور(پ ر) زرعی یونیورسٹی فیصل آباد نے جدید علوم کسانوں کی دہلیز تک پہنچانے کیلئے ICT کو استعمال میں لا کر ایک انقلابی قدم اٹھایا ہے۔ کھادوں کے ماڈلز کی انفرادیت یہ ہے کہ یہ کاشتکاروں کی خواہش کے مطابق معلومات فراہم کرتے ہیں۔ اس طرح ان ماڈلز کی بدولت ماہرین اور کاشتکار میں دو طرفہ رابطہ ممکن ہو گیا ہے اور یہ قدم یقیناً کسانوں کی پیداوار بڑھانے اور کھادوں پر خرچہ کم کرنے کے لئے ایک سنگِ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔ یہ بات ڈاکٹر آصف علی وائس چانسلر محمدنوازشریف زرعی یونیورسٹی ملتان نے پرنٹ و الیکٹرانک میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ ڈاکٹر اقرار احمد خاں وائس چانسلرنے یہ تہیہ کیا ہوا ہے کہ زرعی یونیورسٹی فیصل آبادتمام ذرائع بروئے کار لا کر زراعت کے متعلق جدید علوم زمیندار کی دہلیز تک پہنچاے گی۔اس پراجیکٹ میں ڈاکٹر صاحب ذاتی دلچسپی لے رہے ہیں اور یونیورسٹی اس کوشش میں ہے کہ زمیندار بھائیوں کی ہر ممکن مدد کی جائے۔اس موقع پر ڈاکٹر محمد رشید پرنسپل انویسٹی گیٹر نے کھادوں کی مقدار معلوم کرنے کیلئے زرعی یونیورسٹی، فیصل آباد کے تیار کردہ فرٹیلائزر ماڈلز اور آمدن بڑھانے کے منصوبوں کے متعلق پرنٹ و الیکٹرانک میڈیا کے نمائندوں کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ کاشتکار کوگندم ، کپاس ، کماد ، چاول اور مکئی کی فی ایکڑ پیداوار اپنی مرضی کے مطابق حاصل کرنے کے لیے کتنی مقدار میں نائٹروجن اور فاسفورس درکارہو گی یہ جاننے کے لیے زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کی ویب سائٹ www.fertilizeruaf. pkسے استفادہ حاصل کریں۔ زرعی یونیورسٹی فیصل آباد نے محکمہ زراعت توسیع اور تحقیق کے ساتھ مل کر کھادوں کے ایسے ماڈلز تیار کیے ہیں جن کی مدد سے پنجاب کے کاشتکار اپنی زمین کی ذرخیزی کے مطابق اپنے گھر میں بیٹھے کمپیوٹر یا موبائل فون پر ویب سائٹ کھول کر اپنی مرضی کی پیداوار حاصل کرنے کے لیے نائٹروجن اور فاسفورس کی صحیح اور متناسب مقدار جان سکتے ہیں۔نائٹروجن اور فاسفورس ویب سائٹ پر دیے گئے فرٹیلائزر ماڈلز کے مطابق استعمال کرنے سے نہ صرف اُن کے پیداواری اخراجات میں بچت ہو گی بلکہ فصلوں کی پیداوار میں بھی اضافہ ہوگا ۔ یہ معلومات کاشتکاروں تک پہچانے کیلئے مالی اور تکنیکی تعاو ن یو ایس ایڈ( USAID)اور اکارڈا (ICARDA) فراہم کر رہے ہیں ۔اس سلسلے میں اکارڈا کے کنٹری مینجر ڈاکٹر عبدالمجیدذاتی دلچسپی لے کر یونیورسٹی سے بھرپور تعاون کررہے ہیں۔
ڈاکٹر محمد رشیدنے مزید بتایاکہ کاشتکاروں کے رقبے اور اُن کے مالی وسائل کے مطابق فصلوں کی آمدن بڑھانے کے منصوبے زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کی ویب سائٹ www.kissandost.pkپر موجود ہیں۔اس ویب سائٹ پر ایسے منصوبے بھی موجود ہیں جن پر عمل کر کے کاشتکار 1 لاکھ روپے فی ایکڑ تک نفع حاصل کر سکتے ہیں لیکن اگر کوئی کاشتکار زیادہ سرمایہ کاری کرنا چاہے تو ایسے منصوبے بھی موجود ہیں جن میں نفع 3سے 4لاکھ روپے فی ایکڑ حاصل کرنا ممکن ہے ۔اس ویب سائٹ پر کاشتکاروں کی سہولت کے لیے آئندہ 5دن تک کی موسمی پیشین گوئی بھی موجود ہے ۔اس ویب سائٹ کے لیے مالی تعاون وزارت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کی ملحقہ کمپنی آئی سی ٹی آر اینڈ ڈی فنڈ (ICT R&D Fund) نے فراہم کیا ۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اگر کاشتکاروں کو ان ویب سائٹس کے استعمال میں کوئی دشواری پیش آئے تو زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے ٹال فری نمبر 0800-54726پر دفتری اوقات کے دوران مفت کال کر کے رہنمائی حاصل کرسکتے ہیں۔اس میڈیا بریفنگ میں محمد رفیق اختر ڈائریکٹر زرعی اطلاعات پنجاب ، نوید عصمت کاہلوں اسسٹنٹ ڈائریکٹر زرعی اطلاعات اور ڈاکٹر محمداسلم اکارڈا کنسلٹنٹ کے علاوہ پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کے نمائندوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی ۔