غیر ت کے نام پر قتل کرنیوالے لوگ کسی صورت رعایت کے مستحق نہیں، عامر فرید
لاہور(خبر نگار خصوصی) پاکستان عوامی تحریک کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل خواجہ عامر فرید کوریجہ نے کہا ہے کہ غیرت کے نام پر قتل انسانیت کے خلاف جرم ہے۔ اس جرم میں ملوث عناصر کسی رو رعایت کے مستحق نہیں ہیں مگر ایک ایسی حکومت جس نے ملکی دولت غیر قانونی طریقے سے بیرون ملک لے جا کر آف شور کمپنیاں بنائیں اور پھر شفاف تحقیقات کے حوالے سے ٹی او آرز بنانے سے انکار کر کے پوری قوم کی غیرت کو چیلنج کیا ہو اس حکومت کو چاہیے وہ پہلے اس عالمی کرپشن کو بے نقاب کرنے کیلئے قانون بنائے اور متحدہ اپوزیشن نے پانامہ لیکس کی تحقیقات کیلئے جس ’’پانامہ بل‘‘ کو پارلیمنٹ میں پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے اس کی حمایت کا اعلان کرے۔ وہ گزشتہ روز یہاں اخبار نویسوں سے بات چیت کررہے تھے۔انہوں نے کہا کہ قوم اب موجودہ حکمرانوں کو ترکی کے حالات، کشمیر کے ظلم و جبر کے واقعات اور غیرت کے نام پر قتل کے خلاف قوانین بنانے جیسی شعبدہ بازیوں کے پیچھے ہر گز نہیں چھپنے دے گی اور نہ سرکاری خرچے اور وسائل پر حکمران خاندان کے کسی صاحبزادے یا صاحبزادی کو وزیراعظم بننے کی ریہرسل کرنے دے گی۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ نواز حکومت، حکومت کرنے کی اخلاقی اتھارٹی کھو چکی ہے۔ جب تک وزیراعظم پانامہ لیکس اور اپنی آف شور دولت کے بارے میں قوم کو سچ نہیں بتاتے تب تک قوم ان کے حق حکمرانی کو تسلیم نہیں کرے گی اور نہ ہی اب پارلیمنٹ میں پانامہ لیکس کے احتساب کے حوالے سے قانون سازی کے سوا کوئی اور بزنس زیر بحث آنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ وزراء کی بڑھکیں حکومت کے چل چلاؤ کا اعلان ہیں تحریک احتساب سے خوفزادہ حکمران ہاتھ پاؤں ماررہے ہیں۔خواجہ عامر فرید کوریجہ نے کہا کہ 31 جولائی کو ڈاکٹر طاہر القادری کی زیر صدارت منعقد ہونے والے اپوزیشن رہنماؤں کے قومی مشاورتی اجلاس کا علامیہ قوم کیلئے نئی امید ثابت ہو گا۔