پسند کی شادی کرکے نابالغ لڑکی ہائیکورٹ پہنچ گئی ، کم عمری کا دعویٰ سامنے آنے پر عدالت نے دارلامان بھیج دیا، رپورٹ طلب
لاہور(نامہ نگارخصوصی )پسند کی شادی کرنیوالی لڑکی لاہورہائیکورٹ میں پہنچ گئی لیکن نابالغ ہونے کا دعویٰ سامنے آنے پر جج بھی دنگ رہ گئے ، عدالت نے فریقین کا موقف سامنے آنے کے بعد لڑکی کو دارلامان بھجوانے کاحکم دیدیا اور ایم ایس میو ہسپتال کو ہدایت کی ہے کہ لڑکی کی عمر کا تعین کر کے 24اگست تک رپورٹ پیش کی جائے۔جسٹس سید مظاہر علی اکبر نقوی نے مناواں کے گاؤں کی رہائشی علینہ بی بی کی درخواست پر سماعت کی۔ درخواست گزار کے وکیل کی جانب سے موقف اختیار کیا گیاکہ اس کی موکلہ نے گرین ٹاؤن کے محمد عمران کے ساتھ پسند کی شادی کی ہے تاہم درخواست گزار کے والد نے اس کے شوہر کے خلاف اغواء کا مقدمہ درج کرا دیا ہے اور اب پولیس شوہر کی گرفتاری کے لئے چھاپے مار رہی ہے۔۔ انہوں نے مزید موقف اختیار کیا کہ درخواست گزار کو کسی نے اغواء نہیں کیا، والد نے اس کے شوہر کے خلاف جھوٹا مقدمہ درج کروایا ہے ،عدالت مقدمہ خارج کرنے کا حکم دے۔عدالت نے قراردیا کہ بادی النظر میں درخواست گزار لڑکی نابالغ لگتی ہے، کیس کے فیصلے سے قبل درخواست گزار کی عمر کا تعین کیا جائے گا، عدالت نے لڑکی کو دارالامان بھجواتے ہوئے ایم ایس میو ہسپتال کو ہدایت کی کہ لڑکی کی عمر کا تعین کر کے رپورٹ 24اگست تک پیش کی جائے۔