سندھ میں رینجرز اختیارات کا معاملہ لٹک گیا

سندھ میں رینجرز اختیارات کا معاملہ لٹک گیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

تجزیہ:نعیم الدین

سندھ میں رینجرز کے اختیارات کا معاملہ ایک بار پھر عوام کیلئے حیرت کا باعث بن گیا ہے، عوام کی حفاظت کرنے والا ادارہ اس بات سے محروم ہے کہ اس کے پاس اختیارات نہیں ہیں جبکہ اس وقت صورتحال یہ ہے کہ پولیس اکیلی پورے صوبے کا انتظام دیکھ رہی ہے۔ جبکہ عوام کا یہ دعویٰ ہے کہ کراچی میں امن وامان کے قیام کیلئے رینجرز کا اہم کردار رہا ہے۔ رینجرز کے اختیارات کا معاملہ تاحال سندھ حکومت کے احکام کا منتظر ہے۔ رینجرز کے قیام امن اور اختیارات کے معاملے پر سندھ حکومت اور وفاق ایک بار پھر آمنے سامنے آگئے ہیں ۔ رینجرز کے قیام کی مدت میں ایک سال اور خصوصی اختیارات میں 90 دن کی سمری تاحال وزیراعلیٰ سندھ کی منظوری کی منتظر ہے۔ اس بات پر بھی عوام حیران ہیں کہ سندھ حکومت رینجرز کو پورے صوبے میں اختیارات کیوں نہیں دے رہی ، عوام کا کہنا ہے کہ اکثر و بیشتر جرائم پیشہ افراد کراچی میں واردات کرنے کے بعد اندرون سندھ روپوش ہوجاتے ہیں اور بعض شخصیات انہیں تحفظ فراہم کرتی ہیں۔ رینجرز صرف دہشتگردی کو ہی نہیں روک رہی بلکہ جرائم کے خاتمے کیلئے پولیس کی مدد کررہی ہے۔ وزیراعلی سندھ جو کہ کراچی آپریشن کے کپتان ہیں، نے چار سنگین نوعیت کے جرائم پر قابو پانے کیلئے رینجرز کو صرف کراچی کیلئے اختیارات دیئے تھے۔ پیپلز پارٹی کو کراچی کے علاوہ پورے سندھ اور خاص طور پر لاڑکانہ میں رینجرز آپریشن پر شدید تحفظات ہیں۔ جبکہ رینجرز کا موقف ہے کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت اسے پورے صوبے میں شرپسندوں اور جرائم پیشہ افراد کے خلاف کاروائی کا اختیار ہے۔ ایک طرف تو وزیراعلی سندھ کی کپتانی میں کراچی آپریشن جاری تھا جبکہ دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ نے اپنی کپتانی میں شہر میں صفائی مہم کا آغاز کررکھا ہے جس کے اب تک کوئی مؤثر اثرات ظاہر نہیں ہوسکے ہیں۔ جس کی وجہ سے پڑوسی ملک چین کی کمپنی کو صفائی کا ٹھیکہ دیا گیا ہے ، مگر تاحال ابھی تک اس پر کام شروع نہیں کیا گیا ہے، اور شہر کراچی کے گٹر اور صفائی ستھرائی کا کام وزیراعلیٰ سندھ کے احکامات کا منتظرہے، کہ کب سائیں سرکار کا شہر کراچی کو صاف کرنے کا خواب پورا کرے گی۔ جبکہ جرائم پیشہ افراد کے خلاف صفائی کا کام وزیراعلیٰ سندھ نے رینجرز کو ابھی تک اختیارات مکمل طور پرنہ دے کر روکا ہوا ہے۔ جبکہ سابق صدر آصف علی زرداری نے وزیراعلیٰ سندھ اور صوبائی وزیرداخلہ سہیل احمد سیال کوفوری طور پر دبئی طلب کیا ہے۔ جبکہ دوسری جانب رینجرز کو چوکیوں اور وی آئی پی ڈیوٹیز سے واپس بلالیا گیا ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ یہ معاملہ کس کروٹ بیٹھتا ہے۔

مزید :

تجزیہ -