پنجاب میں بجلی اور گیس چوروں کیخلاف کارروائی، ڈائریکٹر ایف آئی اے کو ٹارگٹ پورا کرنے کی سخت ہدایت
لاہور(رپورٹ :محمد یونس باٹھ) ایف آئی اے حکام حکومت کی جانب سے بجلی اور گیس چوروں کا ملنے والا ٹارگٹ پورا نہیں کر سکے ۔جس پر ڈی جی ایف آئی اے نے ڈائریکٹر ایف آئی اے پنجاب کو ان ملزمان کی گرفتاری کے لئے ایک ماہ کی مہلت دے دی ۔بصورت دیگر افسران و اہلکاروں کے خلاف محکمانہ کارروائی کا عندیہ دیا ہے ۔جبکہ ڈائریکٹر ایف آئی اے پنجاب کے مطابق انہوں نے پنجاب میں بجلی اور گیس چوروں کے خلاف کریک ڈاؤن کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے اور گزشتہ دو ماہ کے دوران 300سے زائد بڑے بجلی چوروں اور 1000سے زائد بجلی و گیس چوروں کے خلاف کارروائی عمل میں لا چکے ہیں ۔تاہم ڈی جی ایف آئی اے کی ہدایت پر اب بھی پنجاب بھر کے تمام ایڈیشنل ڈائریکٹرز کوسختی سے ہدایت کی گئی ہے کہ وہ بڑی بڑی فیکٹریوں اور کاشت کاروں کے لگائے گئے ٹیوب ویلوں پر چھاپے ماریں بجلی اور گیس چوری کی مد میں گزشتہ دو ماہ کے دوران 50کروڑ سے زیادہ ریونیو بھی اکٹھا ہوا ہے ۔باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ وفاقی حکومت نے ملک بھر بلخصوص پنجاب میں بجلی اور سوئی گیس چوری کی روک تھام کے لئے ہنگامی حالات میں اقدامات کرنے کا حکم دیا ۔اور ایسے مافیا کو گرفتار کرنے کے لئے ایف آئی اے حکام کو ذمہ داری سونپی گئی جس کے بعد ڈی جی ایف آئی اے نے ملک بھر کے ڈائریکٹرز کے ساتھ ایک اجلاس میں انہیں ہدایت کی کہ اب وہ اپنے اپنے صوبوں میں اقدامات کرتے ہوئے بجلی اور گیس چوروں کے خلاف کریک ڈاؤن کریں جس کے بعد پنجاب میں بھی کریک ڈاؤن کا عمل شروع کیا گیا ۔تمام صوبوں کو گرفتاری کے حوالے سے باقاعدہ ٹارگٹ فراہم کیا گیا ۔ذرائع کے مطابق پنجاب میں کام کرنے والے ڈائریکٹرکو جو ہدف فراہم کیا گیا تھا وہ اسے مکمل نہیں کر سکے تاہم اس حوالے سے ڈائریکٹر ایف آئی اے پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کا کہنا ہے کہ انہوں نے بجلی اور گیس چوری کی روک تھام کے لئے باقاعدہ ٹیمیں تشکیل دے رکھی ہیں ان ٹیموں نے یہ بھی بتایا ہے کہ پنجاب میں جہاں بھی بجلی اور گیس چوری ہوتی ہے وہ مقامی محکمہ کی ملی بھگت سے عمل میں لائی جاتی ہے جہاں جہاں انہوں نے چھاپے مارے ہیں اور گرفتار ہونے والے افراد نے دوران تفتیش اس بات کا انکشاف کیا ہے کہ وہ باقاعدہ محکمہ کو ماہانہ بل کے علاوہ چوری کے علیحدہ سے پیسے ادا کرتے ہیں ۔جس پر انہوں نے محکمہ کو بھی اس بارے میں آگاہ کیا ہے اور ملوث ملازمین کے خلاف کارروائی کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔ڈائریکٹر ایف آئی اے کے مطابق گیس اور بجلی چوری کی وارداتوں میں نمایاں کمی ہوئی ہے تاہم اس کو مکمل طور پر ختم تو نہیں کیا جا سکا کوشش کر رہے ہیں کہ اس کو زیادہ سے زیادہ روکا جا سکے۔