ڈیرہ اسماعیل خان میں مسلسل دہشتگردی واقعات حیران کن ہیں، ساجد علی نقوی
ملتان (سٹی رپورٹر)قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس سجاد علی شاہ کے بیٹے اویس شاہ کی ٹانک کے علاقے سے بازیابی پرشیعہ علماء کونسل ملتان کے رہنما علامہ سید کاشف ظہور نقوی سے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ متعدد چیک (بقیہ نمبر36صفحہ12پر )
پوسٹوں کے باوجود ٹانک کے راستے شدت پسندوں کی آمد و رفت اور ڈیرہ اسماعیل خان میں تکفیری تخریبی مائنڈ سیٹ کی جانب سے مسلسل دہشت گردی اور ٹارکٹ کلنگ کی کاروائیاں حیران کن ہیں اگر قانون نافذ کرنے والے ادارے ڈیرہ اسماعیل خان کی جیل توڑنے اور ٹاگٹ کلنگ میں ملوثافراد کا سراغ لگا کر انہیں قانون کی گرفت میں لے کر تختہ دار پر لٹکاتے اور ان کے سرپرستوں اور سہولت کاروں کا چہرہ عوام کے سامنے لاتے اور پس پردہ حقائق عوام کو بتاتے تو آج ملک میں تکفیری و تخریبی مائنڈ سیٹ رکھنے والوں کے ہاتھوں چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ کے صاحبزادے کے اغواہ جیسے واقعات رونما نہ ہوتے انہوں نے کہا کہ اسلام امن و آشتی اور رواداری کا درس دیتا ہے ہم نے ہرسطح پر امن و امان کے قیام کے لیئے قربانیاں دیں اور ملک کی بقا کے لیئے صبر و تحمل کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑا اور ہر سطح پر شدت پسندی کی مذمت کی ہم اس ملک کے بانیان میں سے ہیں اور اس ملک کے تحفظ کے لیئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے اُن کا کہنا تھا کہ اس ملک میں فرقہ واریت نام کی کوئی شے نہیں چندمٹھی بھر تکفیری عناصر ہیں جو ملک میں عدم استحکام پیدا کرنا چاہتے ہیں ہم نے حکمت عمل سے ان کے عزائم کو خاک میں ملا کر ان کا اصل چہرہ عوام کو دکھایا ہے۔
ساجد نقوی