آزاد کشمیر انتخابات ،سندھ میں دو نشستوں کیلئے پولنگ ،سکیورٹی کے سخت انتظامات
کراچی (اسٹاف رپورٹر)آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کی سندھ میں دو نشستوں کے لیے جمعرات کو پولنگ ہوئی ۔پولنگ کے دوران سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے ۔پولنگ اسٹیشنز کے اندر فوج تعینات کی گئی تھی جبکہ میڈیا اور دیگر تمام غیر متعلقہ افراد کو داخلے کی اجازت نہیں دی گئی ۔بعض مقامات پر لمبی لمبی قطاریں جبکہ بعض مقامات پر سناٹا بھی نظر آیا ۔مجموعی طور پر کراچی میں 11ہزار ووٹرز کے لیے 48پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے تھے ۔دونوں نشستوں کے لیے 22امیدواروں کے درمیان مقابلہ تھا ۔پولنگ صبح 8بجے سے شام 5بجے تک بغیر کسی وقفہ کے جاری رہی ۔آزاد کشمیر قانون سازاسمبلی کی نشست ایل اے 30جموں ون کا حلقہ سندھ ،بلوچستان اور پنجاب کے 6ڈویژنز پر مشتمل ہے ۔یہ نشست جموں کے مہاجرین اور آزاد کشمیر کے رہائشیوں کے لیے مختص ہے ۔مجموعی ووٹوں کی تعداد 26198جن کے لیے 117پولنگ اسٹیشنز اور 206پولنگ بوتھ بنائے گئے تھے ،جہاں پر 716افراد پر مشتمل عملہ تعینات تھا ۔اس نشست کے لیے کراچی میں 29پولنگ اسٹیشنز اور 50پولنگ بوتھ قائم کیے گئے تھے جبکہ کراچی میں ووٹرز کی تعداد 8ہزار کے قریب ہے۔مختلف ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق صبح کے اوقات میں پولنگ کا عمل انتہائی سست رہا جبکہ دوپہر کے بعد پولنگ میں تیزی دیکھی گئی ۔تاہم بعض مقامات پر سناٹا بھی نظر آیا ،جس کی وجہ انتخابی عملے نے ووٹرز کا نہ ہونا بتایا ۔اس حلقے میں مجموعی طور پر 13امیدواروں کے درمیان مقابلہ تھا ۔پولنگ مجموعی طور پر پرامن رہی تاہم حکومت آزاد کشمیر اور ریٹرننگ افسران کی جانب سے خصوصی پاسز کے اجراء کے باوجود میڈیا کے نمائندوں کو پولنگ اسٹیشنز کے اندر داخل نہیں ہونے دیا گیا ۔آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کی نشست ایل اے 36وادی ون پنجاب اور سندھ پر مشتمل ہے ،جس پر مجموعی ووٹرز کی تعداد 4318ہے ،جس کے لیے 26پولنگ اسٹیشنز اور 49پولنگ بوتھ قائم کیے گئے تھے ۔جبکہ 170افراد مشتمل انتخابی عملہ تعینات کیا گیا تھا ۔کراچی میں اس نشست پر تقریباً 3ہزار ووٹرز ہیں ،جن کے لیے 17پولنگ اسٹیشنز اور 30پولنگ بوتھ بنائے گئے تھے ۔اس نشست پر مجموعی طور پر 9امیدوار میدان میں تھے ۔مختلف جماعتوں کے نمائندوں اور امیدواروں کے مطابق انتخابی عمل مجموعی طور پر پرامن رہا تاہم بعض افراد نے پولنگ اسٹیشنز کے اندر میڈیا اور مبصرین کے داخلے پر پابندی پر سخت تشویش کا اظہار کیا اور نتائج پر سوالیہ نشان قرار دیا ۔کراچی میں دونوں نشستوں کی پولنگ کے لیے انتظامات انتہائی سخت تھے ۔سکیورٹی اداروں نے جہانگیرروڈ کے قریب پولنگ اسٹیشن کے قریب لگائے گئے کیمپ کو بھی اکھاڑدیا ۔پولنگ اسٹیشنز کے اندر فوج تعینات کی گئی تھی جبکہ دیگر سکیورٹی رینجرز اور پولیس کے پاس تھی ۔