جلسے وجلوس پر پابندی سے متعلق ڈی سی سے جواب طلب
پشاور(نیوزرپورٹر)پشاورہائی کورٹ کے جسٹس یحیی آفریدی اور جسٹس وقاراحمدسیٹھ پرمشتمل دورکنی بنچ نے جلسے جلوسوں پرپابندی سے متعلق ڈی سی کے اختیارات کی تفصیل مانگ لی ہے فاضل بنچ نے یہ احکامات گذشتہ روز ڈپٹی کمشنرنوشہرہ کی جانب سے ضلع میں میں جلسے جلوسوں پرعائد پابندی کے خلا ف دائررٹ کی سماعت کے دوران جاری کئے فاضل بنچ نے طائف خان ایڈوکیٹ کی وساطت سے دائرنوشہرہ کے وکیل پیرعبدالفیاض کی رٹ کی سماعت کی تو اس دوران درخواست گذار کے وکیل نے عدالت کو بتایاکہ ڈی سی نوشہرہ نے نہ صرف درخواست گذار کی تین ایم پی او کے تحت وارنٹ گرفتاری جاری کئے ہیں بلکہ وکلاء کااحتجاج روکنے کیلئے ڈی سی نوشہرہ نے ایک ماہ کیلئے دفعہ 144لگائی ہے حالانکہ قانون کے تحت دو دن کے لئے مسلسل جبکہ مہینے میں سات دن تک یہ دفعہ لگائی جاسکتی ہے لہذامذکورہ اقدام کو کالعدم قرار دیا جائے اس موقع پر ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل ارشد جان نے عدالت کو بتایاکہ نئی ترامیم کے تحت ضلعی انتظامیہ کو یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ امن وامان کوبرقراررکھنے کے لئے مسلسل ایک ماہ تک جلسے جلوسوں پرپابندی عائد کرسکتی ہے جس پرعدالت نے بتایا کہ ڈی سی ایک مہینے تک مسلسل پابندی نہیں لگاسکتااگرآپ کے پاس کوئی ترامیم ہیں تو عدالت میں پیش کریں قبل ازیں نوشہرہ بار ایسوسی ایشن کے صدر اعجازخان بھی عدالت میں پیش ہوئے اوربتایاکہ ڈی سی نوشہرہ کی ایماء پرپولیس نے ان کے گھرپرغیرقانونی چھاپہ مارا ہے جس کاانہیں کوئی اختیارنہ تھا بعدازاں فاضل بنچ نے سماعت اگلی پیشی تک ملتوی کردی ۔