ضلع ناظم اور نائب ناظم مایار کو شوکاز نوٹس جاری کرنے پر جواب طلب
پشاور(نیوزرپورٹر)پشاورہائی کورٹ کے جسٹس یحیی آفریدی اور جسٹس وقاراحمدسیٹھ پرمشتمل دورکنی بنچ نے مردان کے ضلع ناظم حمایت اللہ مایار اورنائب ناظم اسدعلی کوشوکاذ نوٹس جاری کرنے پرسیکرٹری لوکل گورنمنٹ ٗ ڈی جی لوکل گورنمنٹ اورصوبائی لوکل گورنمنٹ کمیشن کونوٹس جاری کرکے جواب مانگ لیاہے فاضل بنچ نے یہ احکامات حمایت اللہ مایار اوراسدعلی کی جانب سے دائررٹ پرجاری کئے اس موقع پران کے وکیل ارباب عثمان نے عدالت کوبتایا کہ لوکل گورنمنٹ کمیشن خیبرپختونخوا نے گیارہ جولائی 2016ء کو درخواست گذاروں کو شوکاذ نوٹس جاری کرتے ہوئے انکوائری شروع کی ہے اورموقف اختیار کیاہے کہ درخواست گذاروں نے 10دسمبر2015ء کو جوبجٹ پاس کیاہے اس کی منظوری غیرقانونی طورپرکی گئی ہے اورجعلسازی کی گئی ہے کیونکہ بجٹ کی منظوری 59ارکان کی جانب سے ظاہرکی گئی ہے جبکہ ریکارڈ سے یہ ثابت ہے کہ36سے 38ارکان اس روزاجلاس میں پیش ہوئے تھے اورسادہ اکثریت سے منظور نہیں کیاگیااور لوکل گورنمنٹ آرڈیننس کے قوانین پرعملدرآمد نہیں کیاگیا انہوں نے عدالت کو بتایا کہ ضلع ناظم اے این پی سے قومی اسمبلی کے رکن رہ چکے ہیں اورسیاسی اختلافات کی بناء پرانہیں تنگ کیاجارہا ہے جبکہ قبل ازیں صوبائی حکومت انہیں ایک ماہ کے لئے معطل بھی کرچکی ہے اورہائی کورٹ معطلی کے احکامات کالعدم قرار دے چکی ہے جبکہ صوبائی حکومت کی اپیل بھی سپریم کورٹ خارج کرچکی ہے اور اوراس کے باوجود ضلع ناظم کو سیاسی انتقام کانشانہ بنایاجارہا ہے جس پرفاضل بنچ نے سیکرٹری لوکل گورنمنٹ ٗ ڈی جی لوکل گورنمنٹ اورصوبائی لوکل گورنمنٹ کمیشن کونوٹس جاری کرکے جواب مانگ لیاہے