عبد القادر خانزادہ کے گھر پرچھاپہ قابل مذمت ہے ،ایم کیو ایم

عبد القادر خانزادہ کے گھر پرچھاپہ قابل مذمت ہے ،ایم کیو ایم

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


کراچی(اسٹاف رپورٹر)متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے پولیس کی بھاری نفری کی جانب سے گلستان جوہرمیں ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی کے بزرگ رکن ، سابق رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر عبد القادر خانزادہ کے گھر پر غیر قانونی چھاپے اور ان کے چھوٹے بیٹے طاہر غفار کی بلاجواز گرفتاری کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی ہے ۔ ایک بیان میں رابطہ کمیٹی نے کہاکہ حکومت سندھ کی ایماء پر پولیس کی سیاسی انتقامی اور جانبدارانہ کارروائیاں ایم کیوایم کی سیاسی سرگرمیوں پر کھلی قدغن لگانے کے مترادف ہے ، ڈاکٹر عبد القادر خانزادہ پی ایچ ڈی ڈاکٹر اور ان کے دونوں بیٹے اعلیٰ تعلیم یافتہ ہیں کیا ان کے ساتھ یہ سلوک حکومت سندھ کی ایماء پر ہورہا ہے ؟ حکومت سندھ اس کا جواب دے ۔ رابطہ کمیٹی نے کہاکہ ڈاکٹر عبد القادر خانزادہ رابطہ کمیٹی کے بزرگ رکن ہیں اور ان کے گھر پر چھاپہ اور بیٹے کی گرفتاری ایم کیوایم کے خلاف جاری ریاستی ظلم و جبر کا تسلسل ہے ۔ رابطہ کمیٹی نے کہاکہ ڈاکٹر عبد القادر خانزادہ کے بیٹے طاہر غفاراعلیٰ تعلیم یافتہ اور سرکاری ملازم ہیں اور ان کا ایم کیوایم اور اس کی سیاسی سرگرمیوں سے کوئی تعلق نہیں ہے اور انہیں صرف اور صرف ڈاکٹر عبد القادر خانزادہ کی ایم کیوایم سے وابستگی کی بنیاد پر گرفتار کیا گیا جس کا مقصد ڈاکٹر عبد القادر خانزادہ پر ذہنی و جسمانی دباؤ ڈالنا ہے جو ان کیلئے جان لیوا ثابت ہوسکتا ہے ۔ رابطہ کمیٹی نے کہاکہ حکومت سندھ کی ایماء پر پولیس کی جانبدارانہ کارروائیوں سے ایک مرتبہ پھر ثابت ہوگیا ہے کہ بعض قوتیں ایم کیوایم کو صفحہ ہستی سے مٹانے کے درپے ہیں اور اس سلسلے میں آئین ، قانون ، انصاف اور خلاق کے تقاضوں کی کھلی دھجیاں بکھیری جارہی ہیں ۔ رابطہ کمیٹی نے کہا کہ پولیس کی جانب سے کراچی آپریشن کی آڑ میں اب تک ایم کیوایم کے ہزاروں کارکنان اور رہنماؤں کے گھروں پر چھاپے مارے گئے اور ان کی بلاجواز گرفتاریاں کی گئیں اور اس ناروا سلوک سے محسوس ہوتا ہے کہ ایم کیوایم جیسی سیاسی ، جمہوری اور پرامن جماعت کو کرمنلز ثابت کرنے کی ٹھان لی گئی ہے اور حکومت سمیت قانون نافذ کرنے والے ادارے جیٹ بلیک دہشت گردوں اورجرائم پیشہ عناصر کے خاتمے کے بجائے ایم کیوایم کو سیاسی مخالفت میں جس ظلم و ستم کا نشانہ بنا رہے ہیں اس کے نتائج ماضی میں بھی ملک و قوم کیلئے اچھے برآمد نہیں ہوسکے اور آئندہ بھی غیر منطقی اور ظالمانہ اقدامات سے اچھائی کی امید رکھنا ممکن نہیں ہے ۔ رابطہ کمیٹی نے کہاکہ گلستان جوہر میں حکومت سندھ کی ایماء پر ہی گلستان جوہر وارڈ8کنٹونمنٹ بورڈ کے جنرل کونسلر ذیشان بشیر فاروقی گرفتار کیا اور تشدد کا نشانہ بنایا ۔ رابطہ کمیٹی نے کہاکہ ڈاکٹر عبد القادر خانزادہ کی پاکستان کیلئے خدمات قابل تعریف ہیں اور ان کی خدمات کو نظر انداز کرکے ایم کیوایم دشمنی میں انہیں نشانہ بنانا سراسر بدترین عمل ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے ۔ رابطہ کمیٹی نے سوال کیا کہ کیا ملک کا نام روشن کرنے والے اعلیٰ تعلیم یافتہ شخصیات کے خلاف بھی ایم کیوایم کی پرخاش میں ایسا ظالمانہ سلوک ملک بھر کے محب وطن عوام کیلئے لمحہ فکریہ ہے ۔ رابطہ کمیٹی نے کہاکہ چند روز قبل ہی عبد القادر خانزادہ کا بائی پاس آپریشن بھی ہوا ہے اور یہ عمل ڈاکٹر عبدا لقادر خانزادہ کی جان لینے کے بھی مترادف ہے جبکہ اس کا مقصد ایم کیوایم اور اس کے ذمہ داران اور کارکنان کو صفحہ ہستی سے مٹانا ہے جس پر حکومت کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے ۔ رابطہ کمیٹی نے صدر مملکت ممنون حسین ، وزیراعظم نواز شریف ، آرمی چیف جنرل راحیل شریف ، کور کمانڈر کراچی لیفٹننٹ جنرل نوید مختیار ، وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ ، وزیر داخلہ سندھ انور سہیل سیال سے مطالبہ کیا کہ ڈاکٹر عبد القادر خانزادہ کے گھر پر غیر قانونی چھاپے ، توڑ پھوڑ ، لوٹ مار کا سنجیدگی سے نوٹس لیاجائے ، ان کے بیٹے طاہر خانزادہ کو فی الفور رہاکیاجائے ، محکمہ پولیس کو ایم کیوایم کے خلاف استعمال کرنے کا غیر قانونی عمل ختم کیاجائے اورڈاکٹر عبد القادر خانزادہ کے خلاف انتقامی کاروائی کا سلسلہ بند کیاجائے ۔