پاک فوج کو کبھی کوئی ریڈیو لائسنس جاری نہیں کیا ,تمام مذہبی ٹی وی چینلز حکم امتناعی پر چل رہے ہیں: ڈاکٹر مختار احمد
اسلام آباد(صباح نیوز)پاکستان میں الیکٹرانک میڈیا کے نگراں ادارے پیمرا کا کہنا ہے کہ اس نے پاک فوج کو کبھی کوئی ریڈیو لائسنس جاری نہیں کیا ہے۔ اسلام آباد میں پاکستانی میڈیا ریگولیشن سے متعلق ایک سیمینار میں بات کرتے ہوئے پیمرا کے سینیئر اہلکار ڈاکٹر مختار احمد نے کہا کہ پاکستان فوج کا تعلقات عامہ کا شعبہ (آئی ایس پی آر) ریڈیو پاکستان کے ساتھ ایک معاہدے کے تحت ایف ایم چینلز چلا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ریڈیو پاکستان سمیت تمام سرکاری میڈیا پیمرا کے دائر اختیار میں نہیں آتا ہے۔ وہ ریڈیو پاکستان کی سروسز بڑھا رہے ہیں۔پیمرا اہلکار کا مزید کہنا تھا کہ ملک میں تمام مذہبی ٹی وی چینلز لائسنس کے بغیر چل رہے ہیں۔انھوں نے اعتراف کیا کہ ابھی تک مذہبی چینلز سے متعلق کوئی پالیسی مرتب نہیں کی گئی ہے۔ کیو ٹی وی جیسے کئی چینل بغیر لائسنس کے عدالتوں کے حکم امتناعی کی بنیاد پر نشریات جاری رکھے ہوئے ہیں۔ یہ بہت حساس مسئلہ ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پیمرا کے لائسنس یافتہ ملک میں اس وقت تک دو سو تین ایف ایم ریڈیو چینل چل رہے ہیں جن میں سے ایک سو ساٹھ کمرشل ہیں۔
انھوں نے پاکستانی میڈیا سے متعلق ادارے کو درپیش چیلنز کے بارے میں کہا کہ پاکستانی میڈیا بے لگام آزادی چاہتا ہے اور ریٹنگ کی دوڑ میں جعلی خبریں چلاتے ہیں۔ڈاکٹر مختار کا عملے کی تعداد کا دفاع کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پاکستان میں مسئلہ یہ ہے کہ اگر کسی علاقے میں پیمرا کا دفتر نہ ہو تو لوگ قانون اور ضابطے کو نہیں مانتے۔ایک روز قبل ہی سپریم کورٹ نے فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے زیر انتظام چلنے والے ایف ایم ریڈیو سٹیشن اور سوشل میڈیا کے بارے میں پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی(پیمرا)سے جواب طلب کیا تھا۔