عشرہ شہدائے کشمیر منانے کا مقصد کشمیریوں کی آواز کو دنیا کے کانوں تک پہنچانا تھا، ابو الہاشم
لاہور (ایجوکیشن رپورٹر) جماعۃ الدعوۃ لاہور کے مسؤل ابو الہاشم ربانی نے کہا ہے کہ عشرہ شہدائے کشمیر منانے کا مقصد مظلوم کشمیریوں کی آواز کو دنیا کے کانوں تک پہنچانا تھا۔ عالمی برادری بھارتی پراپیگنڈا سے باہر نکلے اور کشمیریوں کی آہ و بکا کو غور سے سنے۔ حکمران کشمیریوں کی تحریک میں اپنا بھر پور حصہ ڈالیں کیوں کہ کشمیری پاکستان کو اپنا وکیل سمجھتے ہیں۔ان کے ہاتھوں میں سبزہلالی پرچم اور پاکستان زندہ باد کے لگائے جانے والے نعرے اس بات کا عملی ثبوت ہیں۔ علماء کرام اپنا دینی فریضہ سمجھتے ہوئے مظلوم کشمیریوں کی آواز کو عوام الناس تک پہنچائیں۔ وہ مرکز الہادی ائیرپورٹ روڈ میں علماء و خطباء کے ایک اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔ اس موقع پر جماعۃ الدعوۃ دعوت و اصلاح کے مسؤل مولانا ادریس فاروقی اور بڑی تعداد میں علماء بھی موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ انڈیا یاد رکھے وہ تمام تر ہتھکنڈوں کے باوجود بھی کشمیریوں کو ان کے مشن سے پیچھے نہیں ہٹا سکتا۔کشمیریوں نے تو اپنا فیصلہ 19 جولائی 1947 کو ہی سنا دیا تھاکہ وہ پاکستان کے ساتھ جیئے گے بھی مریں گے بھی۔ مگر توسیع پسندانہ عزائم اور چانکیائی مکرو دجل کے حامل ہندو بنئے نے کشمیر پر غاصبانہ قبضہ کر لیا۔
ابو الہاشم ربانی نے کہا کہ جموں کشمیر میں آزادی کے لیے جانیں قربان کرنے والوں کی اور ان کے ورثاء کے جنون آزادی کو ختم کرنا تو دور کی بات ہے اس کو کمزور کرنا بھی بھارتی فورسز کے لیے ناممکن ہے۔ حافظ سعید کو سال 2017 کشمیر کے نام کرنے کی سزاء دی گئی ۔ وہ اصل میں اس وقت دہلی کے قیدی ہیں۔ کشمیری انہیں اپنا محسن سمجھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں موجود بھارتی قونصل خانوں کے حوالے سے ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بھی پاکستانی موقف کی تائید کر دی ہے۔یہ قونصل خانے سفارت کاری کم اور دہشت کی آماجگاہ زیادہ ہے۔ اس موقع پر علماء کا کہنا تھا کہ ہم تحریک آزادی کشمیرکی ہر طرح سے مدد و تائید کریں گے اور ان مظلوموں کی آواز کو اپنے خطبات جمعہ اور دروس کا حصہ بنا ئیں گے۔ ہم ان شاء اللہ یہ عہد کرتے ہیں کہ بستی بستی قریہ قریہ جا کر اس فکر اور دعوت کو پھیلائیں گے اور عوام الناس کو بیدار کریں گے۔