مقبوضہ کشمیر،بھارتی فوج کی فائرنگ سے نوجوان شہید،لوگوں کا احتجاج ،جھڑپوں میں 20زخمی

مقبوضہ کشمیر،بھارتی فوج کی فائرنگ سے نوجوان شہید،لوگوں کا احتجاج ،جھڑپوں ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

سرینگر(اے این این) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی فائرنگ سے نوجوان شہید ،لوگوں کا احتجاج،جھڑپوں میں20 زخمی،شہری ہلاکتوں اور بھارتی فورسز کے مظالم کیخلاف نکالی گئی ریلی کی قیادت کرتے ہوئے یاسین ملک گرفتار،اقوام متحدہ کے مبصر مشن میں یادداشت پیش نہ کر سکے،سید علی گیلانی کو نماز جمعہ کی ادائیگی کی اجازت نہیں ملی،میر واعظ عمر فاروق سمیت دوسری حریت قیادت بھی گھروں میں نظر بند،مزاحمتی قیادت کی اپیل پر وادی میں مکمل پہیہ جام اور شٹر ڈاؤن ہڑتال،تجارتی اور کاروباری مراکز بند ،سکیورٹی کے سخت اقدامات ،کئی علاقوں میں غیر اعلانیہ کر فیو نافذ کردیا گیا ۔مقبوضہ کشمیر کے مقامی میڈیا کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں بے گنا ہ شہریوں کی شہادتوں اور بھارتی مظالم پر حریت کانفرنس کے دونوں دھڑوں ،لبریشن فرنٹ اور دیگر مزاحمتی جماعتوں کی اپیل پر وادی میں م؂ ہمہ گیر ہڑتال رہی،وادی کے بیشتر علاقوں میں کاروباری اور تجارتی مراکز بند رہے ،سڑکوں سے ٹرانسپورٹ بھی غائب رہی،اس دوران مختلف علاقوں میں لوگوں نے بھارتی فورسز کے خلاف شدید احتجاج کیا بیرواہ کے علاقے میں بھارتی فوج نے مظاہرین پر سیدھی فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں ایک 18سالہ لڑکا شہید جبکہ ایک زخمی ہو گیا۔مقامی پولیس کے مطابق لوگوں نے 53راشٹریہ رائفل کی گاڑیوں پر پتھراؤ کیا۔جس کے جواب میں فوج کے اہلکاروں نے فائرنگ کر دی ۔جس کے نتیجے میں دو نوجوان زخمی ہو گئے جنھیں ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں تنویر احمد وانی نامی 18سال کا لڑکا دم توڑ گیا ۔اس واقعہ کے بعد علاقے میں کشیدگی پھیل گئی جس کے باعث فوج کو کرفیو نافذ کر نا پڑا۔اس دوران قابض فورسز کے ساتھ جھڑپوں میں 20سے زائدافراد زخمی ہو گئے ۔دریں اثناء جمعہ کوہڑتال اور نماز کے بعد اقوام متحدہ دفترچلو کی کال دینے کے بعد انتظامیہ نے سرینگر کے 8پولیس سٹیشنوں کے تحت آنے والے علاقوں میں کرفیو نافذ کردیا۔ ڈپٹی کمشنر سرینگر فاروق احمد لون نے کہاکہ امن و امان کیلئے شہر سرینگر کے آٹھ پولیس سٹیشنوں کے تحت آنے والے علاقوں میں دفعہ 144سختی کے ساتھ نافذ رہے گا اور کسی کو بھی امن و امان میں رخنہ ڈالنے کی اجازت نہیں دی جائے گی ۔اس دوران لبریشن فرنٹ کے چیئرمین اور حریت رہنما یاسین ملک کو سرینگر کے علاقے دروگن سے اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد ایک ریلی کی قیادت کر رہے تھے۔یاسین ملک ریلی کی قیادت کرتے ہوئے سونا واڑ میں اقوام متحدہ کے مبصر مشن میں ایک یادداشت پیش کر نا چاہتے تھے ۔اس یادداشت میں عالمی برادری پر زور دیا گیا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کا نوٹس لے اور مسئلہ کشمیر کے حل کے حوالے سے اپنے وعدے پورے کرے ۔اس دوران حریت کانفرنس(گ) کے چیئرمین سید علی گیلانی کو ایک بار پھر نماز جنازہ کی ادا کرنے کی اجازت نہیں ملی۔وہ بدستور اپنے گھر پر نظر بند رہے جہاں فورسز کی نفری میں اضافہ کر دیا گیا تھا۔
مقبوضہ کشمیر

مزید :

صفحہ اول -