کیا شعیب اختر کے گھٹنوں کے جوائنٹ مصنوعی ہیں؟ دنیا کے تیز ترین باﺅلر نے ایسی تصویر شیئر کردی کہ مایوس لوگوں کی امیدیں بڑھ گئیں
راولپنڈی (ڈیلی پاکستان آن لائن) شعیب اختر بلا شبہ دنیا کے سب سے تیز ترین باﺅلر رہے ہیں لیکن وہ 6 سال کی عمر تک چلنے کے بھی قابل نہ تھے۔ انہوں نے اپنے گھٹنوں کا ایکسرے سوشل میڈیا پر شیئر کیا ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ان کے گھٹنوں میں مصنوعی پلیٹس ڈالی گئی ہیں۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں شعیب اختر نے مداحوں سے کہا کہ ”ذرا تصور کریں کہ میرے جسم اور جوڑوں کو کتنا دباﺅ اور درد برداشت کرنا پڑا ہوگا لیکن پتا ہے کیا ہوا؟ اپنے ملک کی طرف سے کھیلنا ہمیشہ ہی لطف آمیز اور باعث عزت رہا ہے“۔
Just imagine what stress & pain my body & my joints used to go through but guess what it was fun & honour playing for my country..
— Shoaib Akhtar (@shoaib100mph) July 21, 2017
Love Pak pic.twitter.com/PrSlheeEGT
شعیب اختر نے اپنے گھٹنوں کا ایکسرے بھی شیئر کیا جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ان کا ایک جوائنٹ مصنوعی ہے جبکہ نیچے کے جوائنٹ میں پلیٹ لگائی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ ” ایک بچہ جو اپنی عمر کے چھٹے سال تک چلنے کے بھی قابل نہیں تھا اور وہ تاریخ کا سب سے تیز ترین باﺅلر بن گیا، اس لیے کبھی بھی سپنے دیکھنا مت چھوڑو، یہ میرے گھٹنوں کی موجودہ صورتحال ہے“۔
The child who couldn't walk till age of 6 & he became the fastest bowler in the history of cricket so don't stop dreaming ..my knees now.. pic.twitter.com/F7Ou5OGY5X
— Shoaib Akhtar (@shoaib100mph) July 21, 2017