پاناما، بھارت نے 19 ہزار کروڑ روپے کے کالے دھن کا سراغ لگا لیا
نئی دہلی (ویب ڈیسک)بھارت کے محکمہ انکم ٹیکس نے پاناما پیپرز سمیت بیرون ممالک چھپائے گئے 19 ہزار کروڑ روپے کے کالا دھن کا سراغ لگا لیا ہے ، 115 کیسز کی 271استغاثہ شکایات فوجداری عدالتوں کو بھجوائی گئیں، یہ بات بھارتی وزیر خزانہ ارون جیٹلی نے گزشتہ روز لوک سبھا کو بتائی، انہوں نے بتایا کہ سات سو بھارتیوں کے آف شور کمپنیوں میں نام ہیں ، ان غیر اعلانیہ کھاتوں میں بھارتیوں نے گیارہ ہزار کروڑ سے زیادہ رقوم چھپا رکھی ہیں جن کو انکم ٹیکس ڈیپارٹمنٹ کے تحقیقات کے بعد سراغ لگا لیا ہے ، ان کا کہنا تھا کہ سوئٹزر لینڈ کے ایچ ایس بی سی بینک کے کھاتہ داروں کے بارے اور دیگر عالمی لیکس کی تفتیش سے بھی تقریبا ً آٹھ ہزار کروڑ روپے کے کالے دھن کا پتہ چلا ہے ۔
مسٹر جیٹلی نے لوک سبھا کو بتایا کہ ایسے 31 مقدمات کی 72 استغاثہ شکایات فوجداری عدالتوں کو بھجوادی گئی ہیں، بھارتی حکومت نے گزشتہ سال پاناما پیپرز سمیت غیر ممالک میں اثاثہ جات چھپانے والے بھارتیوں کی تفتیش میں تیزی لانے کیلئے ایک ملٹی ایجنسی گروپ تشکیل دیا تھا، وزیرخزانہ نے بتایا کہ بھارت کا فرانس کیساتھ ڈبل ٹیکسیشن اوائڈ ینس کنونشن (ڈی ٹی اے سی) معاہد ہے جس کے تحت فرانس نے بھارت کو سوئٹزرلینڈکے بینک ایج ایس بی سی میں 628 بھارتیوں کے کھاتوں سے آگاہ کیا تھا، لہٰذا ان کھاتوں سے 8437 کروڑ روپے مئی 17 ءتک ٹیکس نیٹ میں لائے جا چکے ہیں، ان میں سے 162 کیسز پر 1287 کروڑ روپے جرمانہ عائد کیا گیا، 84 کیسز میں 199 اس غاثہ شکایات فوجداری عدالتوں کو بھوائی گئی ہیں۔