عالمی اعتماد رائے میں کمی کے باوجود پاکستان کیلئے آؤٹ لک میں بہتری

عالمی اعتماد رائے میں کمی کے باوجود پاکستان کیلئے آؤٹ لک میں بہتری

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

کراچی( اسٹاف رپورٹر)ایسوسی ایشن آف چارٹرڈ سرٹیفائیڈ اکاؤنٹنٹس(اے سی سی اے)اور انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ اکاؤنٹنٹس (آئی ایم اے ) کی جانب سے فنانس پروفیشنلز اور سی ایف اوز پر مشتمل دوسری سہہ ماہی کے سروے کے دوران عالمی اعتماد رائے میں کمی کے باوجود پاکستان کیلئے آؤٹ لک میں بہتری دیکھی گئی ہے ۔سروے کے نتیجے میں حالات کے خراب ہونے کی توقعات رکھنے والوں کی شرح حالات کو بہتر سمجھنے والوں کی بہ نسبت10پوائنٹس زیادہ دیکھی گئی،سروے کے مطابق دوسری سہہ ماہی کے دوران شمالی امریکا زیادہ با اعتماد خطہ قرار پایا جبکہ اس کے بعد جنوبی ایشیا کا خطہ رہا،مشرق وسطیٰ میں اعتماد کی شرح میں کمی واقع ہوئی ،سروے کے مطابق آرگنائزیشن آف اکنامک کو آپریشن اینڈ ڈیولپمنٹ(او ای سی ڈی) اور نان او ای سی ڈی معیشتوں پر بھی اعتماد میں کمی دیکھی گئی ،تاہم سال2011کے بعد دوسری بار نان او ای سی ڈی معیشتوں پر او ای سی ڈی ممالک کے مقابلے میں زیادہ اعتماد پایا گیا ، سیاسی عدم استحکام کے باعث برطانیہ میں اقتصادی اعتماد میں کمی رہی اور سال 2011کی آخری سہہ ماہی کے بعدیہ نچلی ترین سطح پر رہا ،سروے کے مطابق ترقی یافتہ معیشتیں مناسب رفتار سے ترقی کرتی رہیں گی ،تاہم ابھرتی ہوئی معیشتوں میں ترقی کی رفتار نمایاں رہے گی اور برازیل،بھارت ،روس اور چین کی معیشتیں لگ بھگ ایک ہی رفتار سے ترقی کررہی ہیں۔سروے کے مطابق چیلنجز سے بھرے متعدد برسوں کے بعد پاکستان کیلئے آؤٹ لک میں بہتری آئی،سروے کے مطابق دو اسباب کے سبب پاکستا ن میں آئندہ چند برسوں کے دوران ترقی کی رفتار تیز رہے گی جس میں ایک سبب چائنا پاکستا ن اقتصادی راہداری ہے اور دوسرا سبب کم شرح سود ہے ،62ارب ڈالرز مالیت کے سی پیک پراجیکٹس سال2015کی پاکستانی مجموعی قومی آمدنی کے17فیصد کے مساوی ہیں۔اے سی سی اے کے سینئر بزنس اینالسٹ Narayanan Vaidyanathan,کا کہنا ہے کہ امریکا میں روزگار کے مواقعوں میں اضافے کے باعث معاشی ترقی کی رفتار بہتر رہے گی جبکہ یورو زون کو سرمایہ کارو ں کے اعتماد اوریورپی یونین کی حالیہ انتخابات میں ناقص کارکردگی پر سیاسی جماعتوں کی مخالفت سے فائدہ پہنچ سکتا ہے ،آئی ایم اے کے ایگزیکٹیو وائس پریذیڈٖنٹ Raef Lawson, کا کہنا ہے کہ امریکا میں کھپت کے شعبے میں ریکوری اور چین میں اقتصادی سست روی میں کمی کے باعث دوسری سہہ ماہی میں عالمی آؤٹ لک مثبت رہا ،آئی ایم ایف نے عالمی شرح نمو کی رفتار کی پیش گوئی کو حال ہی میں نظر ثانی کرتے ہوئے سال2017کیلئے3.5فیصد اور سال2018کیلئے 3.6فیصد قرار دیا ہے ۔