عدلیہ سمیت دوسرے ادارے موجودہ ملکی حالات کے ذمہ دار ہیں ، جسٹس شوکت عزیز صدیقی

عدلیہ سمیت دوسرے ادارے موجودہ ملکی حالات کے ذمہ دار ہیں ، جسٹس شوکت عزیز ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

راولپنڈی(مانیٹرنگ ڈیسک،آئی این پی) اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کہاہے کہ موجودہ ملکی حالات کی 50 فیصد ذمہ داری عدلیہ اور باقی 50 فیصد دیگر اداروں پر عائد ہوتی ہے۔راولپنڈی بار سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کہا کہ بار میں آکر خود کو احتساب کیلئے پیش کرنے کی عرصے سے خواہش تھی کیونکہ میرا احتساب میری بار ہی کر سکتی ہے اور میرے اوپر آج تک کوئی کرپشن کا ایک الزام ثابت نہیں کر سکتا۔انہوں نے کہا کہ جب بھی کوئی اہم فیصلہ دیتا ہوں ایک مخصوص گروہ کی جانب سے مہم چلادی جاتی ہے اور کہا جاتا ہے کہ یہ وہی جج صاحب ہیں جن کے خلاف کرپشن ریفرنس زیرسماعت ہے۔جسٹس شوکت صدیقی نے کہا کہ میرا دامن صاف ہے اس لیے سپریم جوڈیشل کونسل کو درخواست دی کہ اوپن ٹرائل کریں لہٰذا تمام وکلاء کو دعوت دیتا ہوں کہ آکر دیکھیں مجھ پر کرپشن کے الزام میں کتنی صداقت ہے؟ اگر کرپشن نظر آئے تو بار مجھ سے استعفیٰ کا مطالبہ کرے تو میں مستعفی ہوجاؤں گا۔جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کہا کہ ابھی تک قانون کے طلبہ کو نہیں معلوم کہ جسٹس منیر نے کیا کردار ادا کیا تھا؟ جسٹس منیر کا کردار ہر کچھ عرصے بعد سامنے آتا ہے۔انہوں نے کہاکہ وکلاء جرائم میں کمی کا سبب بنیں، سہولت کار نہ بنیں کیونکہ ترقی کیلئے کوئی شارٹ کٹ نہیں ہے۔جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کہا کہ پاکستان کا موازنہ امریکہ یا یورپ کیساتھ نہیں بلکہ بھارت، بنگلہ دیش یا سری لنکا کیساتھ ہوسکتا ہے۔بھارت میں ایک دن کیلئے سیاسی عمل نہیں رکا اس لئے 2030میں بھارت دنیا کی ایک بڑی معیشت ہو گا جبکہ ہم پیچھے کی طرف جا رہے ہیں۔
جسٹس شوکت عزیز صدیقی