شمشان گھاٹ کے نام پر شہرکاسکون تباہ نہیں کرنے دینگے،عوامی حلقے
حسن ابدال(نمائندہ پاکستان)شمشان گھاٹ کے نام پر شہر کے سکون کو برباد کرنے والے عناصر کو روکا جائے۔شہری آبادی کے قریب شمشان گھاٹ بنانے کے بجائے کسی ویران جگہ پر تعمیرات کی جائیں تا کہ اقلیتی برادری بھی اپنوں کی آخری رسومات احسن انداز میں ادا کر سکیں اور شہریوں کو بھی کسی قسم کی تکلیف کا سامنا نہ کرنا پڑے۔انتظامیہ ہوش کے ناخن لے ورنہ ہر فورم پر احتجاج کیا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار پتھر گڑھ روڈ پر واقع باغ وکیلاں کے رہایشوں بابر علی۔امجد حسین شاہ۔حاجی سفیر ۔چوہدری عبدالصمد۔فیصل اقبال۔بابو فدا حسین۔محمد افضال۔چوہدری نیک محمد۔قاری وقار احمد۔ملک جبران۔عبدالخالق ۔چوہدری طارق ۔عمر اسد ۔سعید خان خٹک ایڈووکیٹ سمیت دیگر نے علاقے میں شمشان گھاٹ بننے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ گنجان آبادی سے چند قدم کے فاصلے پر محکمہ اوقاف اور دیگر انتظامیہ کی جانب سے سکھوں اور ہندووں کی آخری رسومات کی ادائیگی اور مردوں کو جلانے کے لیے شمشان گھاٹ کا قیام کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اقلیتیوں کا شمشان گھاٹ کا مطالبہ ان کا حق ننتا ہے مگر اس کے لیے کوئی مناسب جگہ کا تعین کیا جائے جو آبادی سے دور ہو۔انہوں نے کہا کہ محکمہ مال کے افسران کی جانب سے قریبی گاوں خودہ کی حدود میں ویران جگہ کی نشاندہی کی جا چکی ہے مگر کچھ افسران حالات کی نذاکت کا اندازہ کیے بغیر یہاں ہی شمشان گھاٹ بنانے پر زد کر رہے ہیں جس سے شہر کا ماحول خراب ہونے کا اندیشہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اعلیٰ حکام ہمارے جائز مطالبہ کا نوٹس لیتے ہوئے ہمارے تحفظات کو سن کر فیصلہ کریں اور دونوں فریقین کی باہمی رضامندی کو مد نظر رکھ کر کسی مناسب جگہ پر شمشان گھاٹ تعمیر کیا جائے۔