ہیپاٹائٹس کے مریضوں کی تعداد کروڑوں میں؟

ہیپاٹائٹس کے مریضوں کی تعداد کروڑوں میں؟

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


ہیپاٹائٹس(یرقان) تکلیف دہ اور جان لیوا مرض ہے، اس کی درجہ بندی بھی کی جا چکی اور اے بی سی میں تقسیم ہے۔ پہلی قسم میں علاج جلد ممکن ہے، جبکہ بی اور سی میں صورتِ حال پریشان کن ہوتی ہے،دُنیا بھرمیں ریسرچ کے بعد اسباب بتا کر احتیاط اور علاج تجویز کئے جا چکے ہیں، ہم پاکستانی جو گرم ملک کے رہنے والے ہیں، بے احتیاطی کی وجہ سے اس مرض کا شکار ہو جاتے ہیں،اور اب تو صورتِ حال یہ ہے کہ ماں کے شکم میں نوزائیدہ بچوں کو بھی یہ مرض لاحق ہو جاتا ہے۔ سینیٹ کی مجلس قائمہ برائے صحت کے اجلاس میں تشویش ناک اطلاع دی گئی کہ اب تک کی معلومات کے مطابق ملک میں اس مرض کے مریضوں کی تعداد چار کروڑ بیس لاکھ تک پہنچ چکی ہے اور درجہ سی کے مریض زیادہ ہیں، سیکرٹری صحت نے بتایا کہ ادویات موجود ہیں، اس انکشاف سے اندازہ ہوا کہ پاکستان میں اس مرض کے بارے میں آگاہی نہیں ہے اور لوگ نہ خود احتیاط کرتے اور نہ ہی حکومت کی طرف سے ویکسی نیشن کے لئے کوئی مہم چلائی جاتی ہے کہ اس مرض کے بچاؤ کے لئے بھی ویکسین موجود ہے۔ چار کروڑ20 لاکھ کی تعداد معمولی نہیں اور کیا پتہ اب تک اس سے زیادہ ہو چکی ہو۔ حکومت اور محکمہ صحت پر لازم ہے کہ ہیپاٹائٹس(یرقان) کے مرض کی آگاہی کے لئے مہم چلائے، عوام کو بتایا جائے کہ اس سے کس طرح محفوظ رہا جا سکتا ہے اور علاج کیسے ممکن ہے، اس کے علاوہ اگر پولیو مہم کے لئے ویکسین کا انتظام ہو سکتا ہے تو اس مرض کے لئے ویکسی نیشن مہم کیوں نہیں چلائی جا سکتی۔ دیکھا گیا ہے کہ جب کسی خاندان میں کسی فرد کی آنکھیں پیلی ہوں، تو گھر والے فکر مند ہوتے ہیں، تاہم علاج کے لئے دیسی ٹوٹکے استعمال کئے جاتے ہیں، یہ تو حکومت کا فرض ہے کہ وہ ایسے امراض سے بچاؤ کے لئے احتیاطی تدابیر کا پرچار کرے اور پھر ہسپتالوں میں علاج کے لئے شعبے قائم کرے، تاکہ مریضوں کو شفا ہو اور یہ تعداد جو خطرناک حد تک بڑھ رہی ہے، کم ہو سکے۔

مزید :

رائے -اداریہ -