قائمہ کمیٹی خزانہ نے نیشنل بنک میں بھرتیوں کی تفصیلات مانگ لیں
اسلام آباد (این این آئی) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے نیشنل بینک سے تمام بھرتیوں کی تفصیلات طلب کرلیں جبکہ ایف بی آر نے کسٹم ڈیپارٹمنٹ کے انسپکٹر، پرنسپل آپریٹر اور سپرنٹنڈنٹ کے ملوث ہونے کا انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ گیٹ کیپر، ڈرائیورز بھی اس معاملے میں ملوث ہیں، تین سو اٹھائیس گاڑیاں کسٹم سے کلیئر ہو کر داخل ہوئیں۔ منگل کو فیض اللّٰہ کموکا کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس ہوا جس میں ممبران نے بھی دلچسپی نہ لی۔ وزارت خزانہ کی طرف سے بھی کوئی نہ آیا۔ تحریری عذر سے بھی آگاہ نہیں کیا گیا۔ چیئرمین کمیٹی نے کہاکہ اگر ایسا چلتا رہا تو ان کمیٹی اجلاسوں کا کوئی فائدہ نہیں۔نیشنل بینک کے افسر کے تعارف پر کمیٹی چیئرمین نے اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ اس اعلیٰ سطح کے کمیٹی اجلاس میں صدر نیشنل بینک کو آنا چاہیے تھا۔ رکن فہیم خان نے کہاکہ عاصمہ شیخ پہلے ٹی سی ایس میں تھی آج انہوں نے پورا ایچ آر سنبھالا ہوا ہے، بی کام کی طالبہ کو انتہائی اہم پوزیشن دی گئی اس پر پوچھا جائے۔ کمیٹی نے نیشنل بینک سے تمام بھرتیوں کی تفصیلات طلب کرلیں۔اجلاس کے در ان طورخم باڈر سے چار سو اکتالیس ٹرک کسٹم کلئیرنس کے بغیر داخلے کا معاملہ بھی زیر بحث آیا۔اجلاس کے دور ان کسٹم ڈپارٹمنٹ کے انسپکٹر، پرنسپل آپریزر، سپریڈنڈنٹ ملوث ہونے کا انکشاف ہوا۔ ایف بی آر کے مطابق گیٹ کیپر، ڈرائیورز بھی اس معاملے میں ملوث ہیں، تین سو اٹھائیس گاڑیاں کسٹم سے کلیئر ہو کر داخل ہوئیں، ایک سو تیرہ گاڑیاں کسٹم کلئیرنس کے بغیر داخل ہوئیں، نو سو پِک اپ بھی اسی طرح کسٹم کلئیرنس کے بغیر داخل ہوئیں، ایف بی آر حکام کے مطابق ٹرکوں میں خشک میوہ جات، پھل سبزیاں تھیں، معاملے کی تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی نے تحقیقات مکمل کر لیں ہیں۔