عوام کو پینے کا صاف پانی تک میسر نہیں ہے،فیصل علی بلوچ
کراچی (پ ر)عوام کے ساتھ جس طرح کا سلوک روا رکھا جارہا ہے وہ کسی جانور کو بھی قبول نہ ہو پینے کا صاف پانی ملنا مشکل ہے آواز خلق فانڈیشن کے بانی و مرکزی صدر فیصل علی بلوچ پانی کے مسئلے پر گفتگو کر رہے تھے انہوں نے کہا سندھ حکومت کے آر او پلانٹس کا کچھ پتہ نہیں افتتاح تو ہوئے لیکن پھر کہاں گئے پتہ نہیں شہر کراچی جیسے بڑے شہر میں لوگ پانی خرید کر پینے پر مجبور اور جن کی قوت خرید نہیں وہ کیا کریں بوند بوند ترسانا خلق خدا کو کسی طور پر منظور نہیں جب بڑے شہروں کا یہ حال ہے تو تھر جیسے پسماندہ علاقوں کا کیا حال ہوگا پرانی پانی کی لائنیں جن کی مرمت عرصہ دراز سے نہیں ہوئیں چوک کرچکیں ہیں آواز خلق اب تمام مافیاز کا خاتمہ کرے گا ٹینکرز مافیا کو کیسے پانی مل جاتا ہے ساتھ ہی زمین میں بڑے بور کرنے کی وجہ سے زمین کی سطح کمزور ہورہی ہے آواز خلق فانڈیشن کی سیکریٹری جنرل صبا فضل نے کہا کہ انڈسٹریل ایریا کو تو پانی کی سپلائی کردی جاتی ہے اور رہائشی علاقوں کا پانی بند ہوجاتا ہے جبکہ بتایا جارہا تھا کہ چھ سال کا پانی اسٹاک ہے وہ کہاں گیا ہمارے واٹر ریزرو کہاں جارہے ہیں ان کے حقوق ملٹئی نیشنل کمپنیز کو کیوں دیئے جارہے ہیں اور عوام کے پاس پانی نہیں ہے حکومت اپنا قبلہ درست کرے ریاست عوام کو بنیادی ضروریات فراہم کرنے میں ناکام ہوگئی ہے عوام کی داد رسی وقت کی اہم ضرورت ہے