پشاور،دیر لوئر کے رہائشی کا جائیداد واگزار کرانے کیلئے والد اور بچوں کے ہمراہ دھرنا
پشاور (سٹی رپورٹر) تحصیل تیمر گرہ ضلع لوئر دیر کا رہاشئی حسین اللہ قبضہ مافیا سے اپنی جا ئیداد وگزار کرانے کیلئے پچھلے ایک ہفتہ سے اپنے والدد اور کمسن بچوں کے ہمراہ پشاور پریس کلب کے سامنے احتجاجی دھرنا دئے بیٹھے ہے جبکہ گرمی کے باعث اسکے بچوں کے بیمار ہونے کا خدشہ ہے تاہم حکومت کی جانب سے انکے مطالبات کی تکمیل میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی اس موقع پر متاثرہ شکص نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ پیپلز پارٹی کے سابقہ صوبائی وزیر محمود خان اور ان کی قبضہ مافیا گروپ نے ہمارا ملکیتی پدری جائیداد جو کہ ضلع لوئر دیر تیمر گرہ حسنی ڈیرے نزد سینٹینیٹل ماڈل سکول برلب غرتین پر قبضہ جمانے کی ناکام کوشش کر رہی ہیں حالانکہ ایک عدد درخواست نمبرDIG3073 ملاکنڈ بمقام سوات قانونی کارروائی کے لیے درخواست گزار کی تھی جس کی کارروائی سے ثابت ہوا کہ ملکیت ہمارا ہے۔لیکن سابقہ وزارت کی اثر ورسوخ کی وجہ سے پولیس کاروائی سے گریزاں ہے۔4/5/2020 کو چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ کو درخواست کی تھی جس نے DPO سے کارروائی کا جواب طلب کیا لیکن پولیس خاموش ہیں۔ملزم سابقہ صوبائی وزیر رہ چکے ہیں اور مالی حالت سے مالامال ہے وہ اپنی افرادی قوت استعمال کرکے علاقے کے غریب لوگوں کی زمینیں ہتھیانے میں مصروف عمل ہیں اور اس کے ساتھ پاکستان پیپلز پارٹی کے سابقہ کونسلر شہاب اور نقیب بھی ان کے ساتھ شامل ہیں انہوں نے مزید بتایا کہ کہ تنازعہ میں ساری جمع پونجھی کیسز میں خرچ کر چکا ہو جبکہ میرے بچے جو سکول کے ٹاپرز ہے وہ بھی فیس نہ ہونے کی وجہ سے سکول نہیں جاتے جبکہ میرے بچوں کا مستقبل داو پر ہے اور میری اواز سننے والا کوئی نہیں متاثرہ شخص اور اسکے بچوں نے وزیر اعظم پاکستان،چیف جسٹس آف پاکستان، چیف آف سٹاف،وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا،چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ اور آء جی خیبرپختونخوا سے درخواست ہے کہ ملزمان کے خلاف قانونی کارروائی کرے اور مقامی پولیس کے خلاف کارروائی کرکے ہمیں فوری طور پر انصاف دلایا جائے بصورت دیگر بچوں سمیت خودسوزی کرنے پر مجبور ہونگا۔