”پاکستان کی طرف سے نہ کھیلنے کا زندگی بھر افسوس رہے گا“
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستانی نژاد جنوبی افریقی کرکٹرعمران طاہر نے کہا ہے کہ زندگی میں اس سے بڑا دکھ نہیں ہو سکتا کہ آپ ایک دم سے سب کچھ چھوڑ کر دوسرے ملک شفٹ ہو جائیں لیکن میں یہ سمجھتا ہوں میں نے جو فیصلہ کیا اللہ نے اس میں برکت ڈالی، مگر پاکستان کی نمائندگی نہ کرنے کا افسوس زندگی بھر رہے گا۔
تفصیلات کے مطابق عمران طاہر نے سارا کریڈٹ اپنی اہلیہ کو دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے میرا بہت ساتھ دیا، جنوبی افریقہ میں پہلے پانچ سال مقامی کرکٹ کھیلی اور پھر جو کامیابیاں حاصل کیں اس پر فخر محسوس کرتا ہوں، وہاں کے لوگوں نے مجھے تسلیم کیا اور اتنی عزت دی جو میں سمجھتا ہوں آسان نہیں تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ بڑا کرکٹر بنانے میں لاہور کرکٹ کابہت بڑا ہاتھ ہے کیونکہ میں یہاں فرسٹ کلاس کرکٹ کھیل کر اتنا سخت جان ہو گیا تھا کہ دنیا میں کہیں بھی مسابقتی کرکٹ کھیل سکتا تھا، مجھے لاہور میں کرکٹ کھیلنے پر ہمیشہ فخر رہے گا۔
عمران طاہر نے کہا کہ پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) فائیو کے چیمپین کا فیصلہ گراؤنڈ میں ہو تو زیادہ اچھا ہو گا، اگر باقی میچز نہیں ہوتے تو پھر پوائنٹس ٹیبل پر ٹاپ پوزیشن کی ٹیم کو فاتح قرار دیا جانا چاہیے، میں یہ اس لئے نہیں کہہ رہا کہ میں ملتان سلطانز کی طرف سے کھیلتا ہوں بلکہ دنیا میں ایسا ہی ہوتا ہے اور کئی بار ہوا ہے۔
عمران طاہر پی ایس ایل فائیو میں شرکت کیلئے پاکستان میں موجود تھے لیکن میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے جنوبی افریقہ واپس نہیں گئے، انہوں نے پی ایس ایل فائیو میں ٹیم ملتان سلطانز کی نمائندگی کی۔ دوسری جانب پی ایس ایل کے پانچویں ایڈیشن کے ملتوی شدہ میچز نومبر میں ہونے کا امکان ہے۔