بھارت کا وہ مندر جہاں بیشتر مذاہب کے ماننے والے جاتے ہیں

بھارت کا وہ مندر جہاں بیشتر مذاہب کے ماننے والے جاتے ہیں
بھارت کا وہ مندر جہاں بیشتر مذاہب کے ماننے والے جاتے ہیں

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

نئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک) مندر ہندوﺅں کی مذہبی جگہیں ہیں جن پر صرف ہندو ہی جاتے ہیں اور بیشتر مندروں میں کسی دوسرے مذہب کے ماننے والے کو جانے کی اجازت بھی نہیں ہوتی تاہم بھارت میں ایک مندر ایسا ہے جہاں بیشتر مذاہب کے ماننے والے جاتے ہیں۔ انڈیا ٹائمز کے مطابق اس مندر کا نام ’شری بڑے صاحب جیوا سمادھی مندر‘ ہے جو ریاست تامل ناڈو کے قصبے کنڈامنگلام کے قریبی گاﺅں چھینہ بابو سمودرام میں واقع ہے۔
یہ مندر دراصل سدھر بڑے صاحب نامی شخص کا مزار ہے جس سے تمام مذاہب کے لوگ عقیدت رکھتے ہیں۔ بڑے صاحب کی پیدائش ایک مسلمان خاندان میں ہوئی تھی تاہم ان کی پرورش ہندو دیوتا اروناچلا(شیوا) کے پیروکار کے طور پر ہوئی تھی۔مسلمان پیدا ہو کر بطور ہندو زندگی گزارنے والے بڑے صاحب کی موت کے بعد تدفین اسلامی طریقے سے ہوئی تھی اور ان کی چتا چلانے کی بجائے انہیں قبر میں دفن کیا گیا تھا اور پھر ان کی قبر پر ایک مندر بنا دیا گیا۔
یہ دعویٰ بھی کیا جاتا ہے کہ بڑے صاحب سے دیوتا شیوا نے انسانی شکل میں آ کر ملاقات کی تھی۔ بڑے صاحب دانا حکیم تھے اور ایک درخت کے نیچے بیٹھے رہتے تھے جہاں جو مریض بھی ان کے پاس آتا وہ اسے دوا دیتے اور وہ شفایاب ہو جاتا تھا۔بڑے صاحب لگ بھگ ڈیڑھ صدی قبل دنیا سے رخصت ہو گئے تاہم لوگ آج بھی ان کے مزار(مندر)پر جاتے ہیں اور وہاں رات بھر ٹھہر کر دعائیں کرتے ہیں جس سے لوگوں کا کہنا ہے کہ ان کے امراض ٹھیک ہو جاتے ہیں۔