مطالبات پورے نہ ہوئے،ینگ ڈاکٹر ز کل ہسپتالوں کے آﺅٹ ڈور بند کرینگے
لاہور(جاوید اقبال، صبغت اللہ چودھری)ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نے ڈاکٹرز کی تقرری کیلئے 18 گریڈ کی ڈیمانڈ کر دی جس کے بعد محکمہ صحت اور ینگ ڈاکٹرز کے درمیان جاری تنازعے میں شدت آ گئی ہے، ڈاکٹروںنے اس کیخلاف پیر سے تمام ٹیچنگ ہسپتالوں کے آﺅٹ ڈور بند کرنے کا اعلان کر دیا ہے، دوسری طرف وائے ڈی اے نے پوسٹ گریجوایشن کے ٹرینی ڈاکٹروں کیلئے حکومت کی طرف سے منظور کی گئی دو سال کی چھٹی مسترد کر دی ہے اور مطالبہ کر دیا ہے کہ دو سال کی چھٹی کی بجائے تین سال کی چھٹی دی جائے، بتایا گیا ہے کہ ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کی اپیل پر ہسپتالوں میں جاری ہڑتال فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہو گئی ہے اور ڈاکٹروں نے پیر سے اپنے مطالبات پورے نہ ہونے کیخلاف تمام ہسپتالوں کے آﺅٹ ڈور بند کرنے کا اعلان کر دیا ہے ، ادھر ڈاکٹروں نے اپنے مطالبات کیلئے سیکرٹری صحت سے مذاکرات کرنے سے انکار کر دیا ہے اور مطالبہ کر دیا ہے کہ اگر احتجاجی تحریک ختم کروانا چاہتے ہیں تو وزیر اعلیٰ براہ راست ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے نمائندوں سے مذاکرات کریں ورنہ آئندہ سے ان ڈور سروس بھی ختم کر دی جائے گی، اس حوالے سے ذرائع نے بتایا ہے کہ ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نے ایک نیا مراسلہ وزیر اعلیٰ پنجاب کو روانہ کر دیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ میڈیکل افسروں کو گریڈ 18 میں بھرتی کیا جائے، مراسلہ میں کہا گیا ہے کہ بڑے شرم کا مقام ہے کہ میٹرک کر کے آنے والی نرس کو تین سالہ کورس کے بعد گریڈ 17 میں بھرتی کیا جا رہا ہے جب کہ معاشرے کی کریم کہلانے والے ڈاکٹروں کو بھی ایم بی بی ایس کے بعد گریڈ 17 میں بھرتی کیا جاتا ہے۔ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ ہم محکمہ صحت کی طرف سے پی جی ٹرینی ڈاکٹروں کی تین سالہ کورس کے دوران منظور کی گئی دو سالہ چھٹی کے نوٹیفکیشن کو مسترد کرتے ہیں جب تک تین سال کی چھٹی نہیں دی جاتی ہڑتال جاری رکھیں گے اس حوالے سے وائے ڈی اے کے مرکزی رہنما ڈاکٹر عامر بندیشہ سے بات کی گئی تو انہوں نے کہا کہ سوموار سے تمام ٹیچنگ ہسپتالوں کے آﺅٹ ڈور بند کر دیئے جائیں گے اور 25 جون تک حکومت نے مطالبات تسلیم نہ کئے تو 26 سے انڈور بھی بند کر دیا جائے گا، ڈاکٹر عامر بندیشہ نے کہا کہ اگرنرس کو 17 گریڈ میں بھرتی کیا جا رہا ہے تو ڈاکٹر کو 18 گریڈ میں بھرتی کیا جائے، بصورت دیگر ایمرجنسیاں بند کرنا پڑی تو کریں گے، انہوں نے کہا کہ لاتوں کے بھوت باتوں سے نہیں مانتے ، ہم وزیر اعلیٰ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اب بھی وقت ہے وہ ینگ ڈاکٹروں کے مطالبات پوری کریں ورنہ دوسرے مرحلے میں سڑکوں پر دما دم مست قلندر کرینگے۔