سانحہ ماڈل ٹاؤن کے حوالے سے تمام سیاسی جماعتیں ایک پلیٹ فارم پر یکجا ہیں

سانحہ ماڈل ٹاؤن کے حوالے سے تمام سیاسی جماعتیں ایک پلیٹ فارم پر یکجا ہیں

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور (کامرس رپورٹر) پاکستان مسلم لیگ کے سینئرمرکزی رہنما اور سابق نائب وزیراعظم چودھری پرویزالٰہی نے کہا ہے کہ 23 جون کی صبح 7 بجے اسلام آباد ایئرپورٹ آمد پر ڈاکٹر طاہر القادری کا شاندار استقبال کیا جائے گا، سانحہ ماڈل ٹاؤن کے حوالے سے تمام سیاسی جماعتیں ایک پلیٹ فارم پر یکجا ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنی رہائش گاہ پر کامل علی آغا، چودھری ظہیر الدین، احمد یار ہراج، محمدشاہ کھگہ اور عالمگیر ایڈووکیٹ کے ہمراہ میڈیا کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ میں پولیس اور انتظامیہ پر واضح کر دینا چاہتا ہوں کہ وہ غلط احکامات نہ مانیں، پاکستان مسلم لیگ، منہاج القرآن اور سنی اتحاد کونسل کے کارکنوں پر تشدد کیا، ٹرانسپورٹ کو روکا یا نقصان پہنچایا تو اس کے ذمہ دار نواز شریف، شہباز شریف، آئی جی پولیس، آر پی او، ڈی پی او، ڈی ایس پی سمیت تمام متعلقہ افسر ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے کارکنوں کو ہدایات جاری کر دی ہیں کہ وہ ان افسروں کی منفی کارروائیوں کی ویڈیو بنائیں، سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کریں اور ایف آئی آر درج نہ ہونے پر وکلاء ان کے خلاف ڈسٹرکٹ و سیشن جج کو درخواستیں دیں۔ چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ ہم نے نواز اور شہباز شریف کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا تھا جو ’’سبق سکھا دو‘‘ کا حکم دیتے رہے، اب اعتراف جرم ہو گیا ہے لیکن اپنی ذمہ داری دوسروں پر ڈالنے سے انصاف نہیں ہو گا، ماتحتوں کے ا ستعفے کافی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ کون ہے جو وزیراعظم اور وزیراعلیٰ کے خلاف گواہی دے گا، نواز شریف اور شہباز شریف ہمت کریں اور اپنے وزراء سمیت استعفیٰ دیں پھر تحقیقاتی کارروائی میں شریک ہوں، کارکنوں کا ناحق خون نواز شہباز شریف کے سر ہے، 12 لاشیں جو انہوں نے اجتماعی قبر میں ڈالی ہیں ان کا حساب بھی لینا ہے جبکہ زخمیوں اور لاپتہ افراد کی تعداد 150 تک ہے جن کی تلاش ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکمرانوں نے بعض مجرموں، مخالفین کو جعلی پولیس مقابلوں میں مروانے اور قبضے کرنے کیلئے پولیس کو جس طرح استعمال کیا ہے اس پر وزیراعلیٰ پولیس سے آنکھ نہیں ملا سکتا تھا، پہلے بھی کہا آج پھر کہتا ہوں کہ اس تحریک میں سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہیدوں کا خون ناحق شامل ہو گیا ہے اب یہ تحریک نہیں رکے گی، چیف منسٹر عدالت کے اختیارات استعمال نہ کریں کہ اس کو مار دو اس کو چھوڑ دو، میں چیلنج کرتا ہوں کہ میرے پانچ سالہ دور میں کوئی ایک جعلی پولیس مقابلہ بتا دیں، لاہور میں نواز شریف اور شہباز شریف نے خون کی ہولی کھیلی ہے، اتنے لوگوں کو مروا کر بھی ان کو احساس نہیں، کیسے لوگ ان کے مشیر اور ساتھی ہیں، ایک ریٹائرڈ جج کے 37 سالہ صاحبزادے کو غیر قانونی طور پر ایڈووکیٹ جنرل اور سابق صدر پاکستان کی زبان کاٹنے والے کو سیکرٹری پراسکیوشن سروس لگا رکھا ہے جبکہ نیا آئی جی بھی ڈیل کے تحت لگایا گیا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عدالتی کمیشن کا مذاق خود شہباز شریف نے اڑایا ہے، تحقیقات سے پہلے ہی ایف آئی آر اور حسین محی الدین کا نام درج کراتے ہیں پھر نکال بھی دیتے ہیں کیونکہ وہ تو اس وقت طیارہ میں تھے۔ رانا ثناء اللہ اور ڈاکٹر توقیر کے استعفے پر انہوں نے مزید کہا کہ ماڈل ٹاؤن میں خون کی ہولی کھیلنے والوں کی سزا کا آغاز ہو گیا ہے، حکمران خود استعفے دیں گے تو سب سچ سامنے آ جائے گا۔ انہوں نے ایک سوال پر کہا کہ ڈاکٹر طاہر القادری کی وطن واپسی سے حکومت خوفزدہ تھی اس لیے دہشت پھیلانا چاہتی تھی تاکہ ان کے استقبال کیلئے کوئی نہ آئے۔ اس موقع پر حادثہ میں جاں بحق ہونیوالے سما نیوز کے کیمرہ مین امتیاز احمد کیلئے فاتحہ خوانی بھی کی گئی۔

مزید :

صفحہ آخر -