چین کے مبینہ جاسوس موبائل فون سے جرمنی کی نیندیں حرام
برلن(نیوز ڈیسک)چین اور مغربی ممالک کے درمیان جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے جاسوسی کی جنگ جاری ہے اور اب جرمنی نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے چین کے تیار کردہ موبائل فون میں جاسوسی سافٹ ویئر پکڑلیاہے۔جرمنی کی سیکیورٹی کمپنی جی ڈیٹا سافٹ ویئر کا کہنا ہے کہ چین کے تیار کردہ ایک سستے فون سٹار N9500میں جاسوسی کا سافٹ ویئر پہلے سے ہی انسٹال ہوتا ہے ،یہ فون انٹر نیٹ کے ذریعے اشیائ بیچنے والی ویب سائٹوں پر باآسانی دستیاب ہے۔جی ڈیٹا کے نمائندہ تھر سٹن اربا نسکی کا کہنا ہے کہ اس فون کے متعلق متعدد شکایات کے بعد کمپنی نے ایک ویب سائیٹ سے یہ فون منگوایا اور تقریبا ایک ہفتے تک فون بنانے والی کمپنی کا پتہ چلانے کی کوشش جاری رہی کیونکہ فون کے اندر یا اس کے ساتھ دستیاب معلومات میںیہ نہیں بتایا گیا کہ فون کہاں تیار ہوا ہے۔ سیکیورٹی کمپنی کا کہنا ہے کہ اس فون میں انسٹال کیا گیا جاسوسی سافٹ ویئر استعمال کرنے والے کا پرائیویٹ ڈیٹا چوری کر سکتا ہے، خود کار طریقے سے فون کیمرہ اور مائیکروفون آن کرسکتا ہے اور چوری شدہ ڈیٹا چین میں ایک سرور پر پہنچایا جاتا ہے۔سیکیورٹی ماہرین کا کہنا ہے کہ جاسوسی سافٹ ویئر والے فون ہماری توقع سے زیادہ بڑی تعداد میں عام لوگوں کے زیر استعمال ہیں اور ان کا ڈیٹا مسلسل چوری ہورہا ہے۔