مکڑی بھی مچھروں والا کام کر سکتی ہے

مکڑی بھی مچھروں والا کام کر سکتی ہے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

سڈنی (نیوز ڈیسک) مکڑے بظاہر تو چھٹے، کمزور اور بے ضررسے حشراتنظر آتے ہیں جن کے بارے میں عام طور پر یہی سمجھا جاتا ہے کہ مکھی سے بڑی کسی چیز پر ان کا زور نہیں چلتا لیکن سائنسدانوں نے انکشاف کیا ہے کہ مکڑے نہ صرف مچھلیوں کو پکڑنے کی صلاحیت رکھتے ہیں بلکہ وہ ان کا گوشت بھی مزے لے لے کر کھاتے ہیں۔آسٹریلیا میں پائے جانے والے ڈولومیڈیس نامی مکڑے تالابوں میں پائی جانے والی مچھلیوں کو قابو کر کے کھا جاتے ہیں۔سوٹزر لینڈ کی یونیورسٹی آف باصل کے سائنسدان مارٹن نفیلہ کا کہنا ہے کہ مچھلی خور مکڑے بہت بڑی تعداد میں پائے جاتے ہیں۔یہ مکڑے پانی کی سطح پر معلق رہتے ہیں اور پانی میں ہونے والی ہلچل سے اپنے شکارکی موجودگی کا اندازہ کرتے ہیں۔لیکن زیادہ تر مردہ مچھلیاں ہی مکڑوں کی کوراک بنتی ہیں جنہیں کھینچ کر پانی سے باہر نکالتے ہیں اور پھر ایک مخصوص انزائم ان کے جسم میں داخل کرتے ہیں جس سے مچھلی کا جسم تحلیل ہونا شروع ہو جاتاہے اور یہ آسانی سے اسے ہڑپ کر جاتے ہیں۔

مزید :

علاقائی -