زرعی شعبے میں نئی اور جدید ٹیکنالوجی کے فروغ کیلئے لر ننگ سیشن کا ا نعقاد

زرعی شعبے میں نئی اور جدید ٹیکنالوجی کے فروغ کیلئے لر ننگ سیشن کا ا نعقاد

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور(پ ر) مونسانٹو پاکستان کے زیر اہتمام فارمر لرننگ سینٹرپاکپتن میں 300سے زائد کاشتکاروں کے لئے’’ ایگری کلچرنالج اور پریکٹس‘‘ پر ایک انٹریکٹیو لرننگ سیشن کا انعقاد کیا گیا۔ اس اقدام کا مقصد جدید زرعی مصنوعات کا عملی مظاہرہ کرتے ہوئے کاشتکاروں میں جدید ایگریکلچرکے طریقوں کو اختیار کرنے کے حوالے سے شعور اجاگر کرنا تھا۔اس کے علاوہ کھیت میں ٹرائل وزٹ کا ا نعقاد بھی کیا گیا۔ مونسانٹو پاکستان مارکیٹنگ کے سربراہ احمد علی نے سیشن میں بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ’’ یہ وقت کاشتکاروں کوفصل اور پیداوار سے متعلق چیلنجزکو مدنظر رکھتے ہوئے اہم معلومات فراہم کرنے کا ہے تاکہ وہ زراعت کے شعبے میں زیادہ سے زیادہ جدید ٹیکنالوجی کو اختیار کرسکیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان سیشنز کا بنیادی مقصدکاشتکاروں کو ایک ساتھ اکٹھے ہونے کا موقع فراہم کرنا تھا، تاکہ ان کے منافع کو یقینی بنایاجاسکے اور بہترفصل کی پیداوار میں خا طر خواہ اضافہ ہوسکے۔‘‘پاکستان کی معیشت میں زراعت کا اہم کردارہونے کے باوجود ملک میں روایتی کاشتکاری کے طریقوں کواختیار کیاجارہا ہے۔ اس لئے پاکستان زراعت کے شعبے میں دوسرے ترقی پذیر ممالک سے پیچھے ہے۔ زیادہ تر کاشتکارزراعت کے شعبے میں متعارف ہونے والی نئی ٹیکنالوجی کے استعمال سے لاعلم ہیں جس کی وجہ سے انہیں ان نئی ٹیکنالوجی کو اختیار کرنے میں سخت چیلنج کا سامنا ہے۔

یہ شعبہ اس وقت تک معاشی طور پر خسارے کا شکار رہے گا جب تک کسان کھیتی باڑی کے بہترین منافع بخش اور مناسب طریقوں کو اختیار نہیں کرلیتے۔ اس ضمن میں مجید ظفر، جودیپالپور میں مکئی کی کاشت کرتے ہیں،نے اپنے تجربات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس ٹیکنیکل سیشن میں ایگرونامک طریقوں کے ساتھ ساتھ کھیتوں میں ٹیکنالوجی کے عملی مظاہرے سے کاشتکاروں کو سیکھنے اورجدیدکارن ہائبرڈ سیڈ ٹیکنالوجی پر منتقل ہونے کے فوائد سے تجربات حاصل کرنے میں مددملے گی۔ یہ لرننگ سینٹر ہمارے لئے ایک تعلیماتی فورم کے طور پر خدمات سرانجام دے رہا ہے تاکہ بہتر کھیتی باڑی کو

مزید :

کامرس -