پاکستان اچھےاور برے طالبان میں کوئی فرق نہیں رکھتا ، کالعدم ٹی ٹی پی کو نشانہ بنائینگے : دفتر خارجہ
اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا ہے کہ پاکستان اچھے اور برے طالبان میں کوئی فرق نہیں رکھتا،کالعدم تحریک طالبان پاکستان کو نشانہ بنائیں گے۔اسلام آباد میں ہفتہ وار بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ محمد فیصل نے پاک افغان امور پر بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان، افغانستان میں مفاہمت اور امن کے تمام اقدامات کی حمایت کرتا ہے، اب افغان قیادت کو طے کرنا ہے کہ وہ کسی عمل کے تحت قیام امن چاہتے ہیں۔ترجمان دفتر خارجہ نے تصدیق کی کہ تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کا دہشت گرد ملا فضل اللہ افغانستان میں مارا گیا ہے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ 'پاکستان گڈ طالبان اور بیڈ طالبان میں کوئی فرق نہیں رکھتا، کالعدم تحریک طالبان پاکستان کو نشانہ بنائیں گے۔ترجمان محمد فیصل نے پاکستان اور بھارت سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے گزشتہ 6 ماہ میں 291 بھارتی قیدیوں کو آزاد کیا ہے اور عید پر سیز فائر معاہدے کا خیر مقدم بھی کیا ہے۔ترجمان دفتر خارجہ نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کمیشن کی کشمیر سے متعلق رپورٹ کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان انٹرنیشنل کمیشن کے قیام کی تجویز کا بھی خیر مقدم کرتا ہے۔ترجمان دفتر خارجہ نے بھارت سے کشمیری صحافی شجاعت بخاری کے قتل کی آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ شجاعت بخاری کا بہیمانہ قتل بھارتی فوج کے ظلم کا عکاس ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف پر امریکا سمیت تمام سٹیک ہولڈرز سے رابطے میں ہیں اور پاکستانی وزارت خزانہ اس حوالے سے اقدامات کر رہی ہے۔امریکی جیل میں قید ڈاکٹر عافیہ صدیقی سے متعلق محمد فیصل نے کہاکہ پاکستان کے ہیوسٹن میں موجود قونصل جنرل نے 23 مئی کو ڈاکٹر عافیہ صدیقی سے ملاقات کی، انہوں نے متعلقہ امریکی حکام سے ڈاکٹر عافیہ صدیقی سے بدسلوکی کا معاملہ اٹھایا ہے۔ترجمان نے سابق پاکستانی سفیر جمشید مارکر اور ممتاز مزاح نگار مشتاق احمد یوسفی کے انتقال پر بھی افسوس کا اظہار کیا۔