ڈالر کی قدر بڑھنے پر مہنگائی میں اضافہ ، نگران حکومت کیوں خاموش؟
تجزیہ ، میاں اشفاق انجم
پاکستانی روپے کی قیمت میں جاری بے قدری کے بعد موڈیز نے زرمبادلہ کے ذخائز میں بھی 40فیصد کمی کی رپورٹ دے کر خطرے کی گھنٹی بجادی ،ایک جانب ڈالر کی قدر میں اضافے سے پوری قوم پریشانی میں مبتلا ہے تو دوسری طرف نگران حکومت خاموش کیوں ہے؟سابق گورنر سٹیٹ بینک اور آئی ایم ایف کی سابق ڈائریکٹر نگران وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر اب تک اپنے تجربے کا فائدہ ملکی معیشت کو دینے میں ناکام نظر آتی ہیں،روپے کی گرتی قدر سے مہنگائی کا طوفان شروع ہوچکا ہے اور ملکی قرضے بھی کئی گنا بڑھ گئے۔ پاکستانی عازمین کیلئے حج کا فریضہ اس سال ریال کی قیمتیں بڑھنے سے خدشات کا شکارہے، وزیر خزانہ کب خاموشی توڑ یں گی، موڈیز کی طرف سے پاکستان کی ریٹنگ منفی قراردینے کے بعد ڈالر کی بڑھتی قیمت روکنے کیلئے اقدامات نہ کئے گئے تو ایمرجنسی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ عالمی مارکیٹ میں پیٹرولیم منصوعات کی قیمتوں میں کمی نے بظاہر پردہ ڈال دیا ہے مگر کب تک قوم سے حقائق چھپائے جائیں گے۔عالمی مالیاتی کریڈیٹ ریٹنگ ایجنسی(موڈیز) نے پاکستان کی کریڈیٹ ریٹنگ Bتھری مستحکم سے Bتھری منفی کردی ہے تاہم اس کو Bتھری برقرار رکھا ہے۔ بد ھ کو موڈیز کی طرف سے جاری کی گئی رپورٹ میں وطن عزیز میں جاری ایمنسٹی ٹیم کو آخری سہارا قرار دیا ہے جبکہ گزشتہ دوسال سے وزیر خزانہ اسحق ڈار کی عدم دلچسپی اور ڈنگ ٹپاؤ پالیسیوں سے پورے ملک کی معیشت داؤ پر لگی ہوئی ہے ،پاکستان کی تاریخ میں پہلی دفعہ ڈالر 125روپے کی حد کو چھو رہا ہے جبکہ سعودی ریال بھی 34روپے کا ہوگیا ۔ نگران حکومت میں سابق گورنر سٹیٹ بینک ڈاکٹر شمشاد اختر کو وزیر خزانہ لگانے جانے کے بعد امید پیدا ہوچکی تھی کہ وہ ڈالر کی اڑان کو روکیں گی ا ور پاکستانی روپے کی جاری بے قدری کے آگے فل سٹاپ لگے گا لیکن اب تک ایسے اقدامات نظر نہیں آئے۔ ڈالر کی قدر بڑھنے سے سعودی ریال بھی 5سے 6روپے بڑھ گیا جبکہ حکومت سرکاری عازمین کو 4ارب روپے کی سبسڈی دے چکی ہے پھر بھی پاکستانیوں کے حج 2018ء کو روزبروز خدشات لاحق ہورہے ہیں۔
تجزیہ/ میاں اشفاق انجم