حسن ابدال،72کونسلرز،چیئرمین کا اکبرتنولی کوپی ٹی آئی کاٹکٹ دینے کامطالبہ

حسن ابدال،72کونسلرز،چیئرمین کا اکبرتنولی کوپی ٹی آئی کاٹکٹ دینے کامطالبہ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


حسن ابدال(تحصیل رپورٹر)پی ٹی آئی تحصیل حسن ابدال کی تنظیموں اور 72کونسلر اور چیئرمین کے امیدواروں نے پی پی3کا ٹکٹ اکبر خان تنولی کو دینے کا مطالبہ کر دیا۔اکبر خان تنولی نے ضلع اٹک میں پی ٹی آئی کی بنیاد رکھی آج ان کی حق تلفی کی گئی تو تمام عہدیداران اور کارکن پارٹی عہدوں سے استعفے دے کر مستقبل کا اعلان کر دیں گے۔عمران خان نظریاتی کارکنوں کے جذبات کا خیال کریں، جس نئے پاکستان کے خواب میں طویل جدوجہد کی آج ٹکٹ کے فیصلوں نے دل برداشتہ کر دیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی سیکرٹریٹ حسن ابدال میں پارٹی عہدیداران اور کارکنوں نے ایک ہنگامی پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ اس موقع پر تحصیل صدر عادل خان طاہر خیلی۔تحصیل آرگنائزر صالح محمد خان۔تحصیل سینئر نائب صدر محمد اسلم۔تحصیل سیکرٹری فنانس راحت گل۔سابق جوائنٹ سیکرٹری محمد عظمت۔ سابق امیدوار برائے چیئرمین یو سی پنڈ مہری ملک ممتاز ۔وائس چیئرمین راشد محمود۔جنرل کونسلر افسر خان۔صغیر احمد۔ارشد گجر۔یو سی سلطان پور سے الیاس عظیم۔مسعود خان۔یو سی پوڑ میانہ سے یاسر خان۔شرافت علی۔تحصیل حسن ابدال سے ڈاکٹر ایاز۔حاجی شفاقت ۔وسیم۔الطاف عرف طافو۔ملک جنید ۔عبدالرشید۔سبز پیر سے اخلاق احمد ۔تحصیل صدر انصاف یوتھ ونگ عاصم شاہ۔تحصیل صدر انصاف سٹوڈنٹ فیڈریشن حمید خان سمیت پارٹی کے عہدیداران اور ورکروں کی بڑی تعداد موجود تھی۔پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف نے ملکی سیاست میں تبدیلی کا نعرہ بلند کیا جس کی وجہ سے بڑی تعداد میں نوجوانوں نے امید کی نظر سے اس کی جانب دیکھنا شروع کر دیا مگر آج ٹکٹوں کے فیصلوں نے نظریاتی کارکنوں کو مایوس کردیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اکبر خان تنولی نے ضلع اٹک میں پی ٹی آئی کی نہ صرف بنیاد رکھی بلکہ مشکل حالات میں بھی اس کے جھنڈے کو سربلند رکھتے ہوئے پارٹی کو زندہ رکھا مگر کل تک جو لوگ پی ٹی آئی اور عمران خان کے نظریات کی مخالفت کرتے رہے آج وہ پی ٹی آئی کے لیڈر بننے کی کوشش کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اکبر خان تنولی اور اس کی ٹیم نے دس ہزار ممبرشپ کر کے پورے ملک میں ریکارڈ قائم کیا اور اس کے ساتھیوں نے نہ صرف جیلیں کاٹیں بلکہ آج بھی مقدمات کا سامنا کر رہے ہیں۔عمران خان ہماری ان قربانیوں کو نظر انداز نہ کریں۔انہو ں نے کہاکہ جن کے گھر والے ان کا ساتھ نہیں دیتے وہ بھی آج پی ٹی آئی کے تنظیمی عہدیداران بننے کے دعوے کر رہے ہیں لیکن ہم واضع کرنا چاہتے ہیں کہ پی ٹی آئی کی تنظیم کی اصل باڈی آج بھی اکبر خان تنولی کے ساتھ کھڑی ہے۔انہوں نے کہا کہ پی پی 3کے ٹکٹ کے فیصلے میں تاخیر سے الیکشن مہم متاثر ہو رہی ہے۔قیادت کو چاہیے کہ جلد از جلد اس ٹکٹ کا فیصلہ سنائے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نے ملک امین اسلم کو پی پی 3کا ٹکٹ دیتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ اگر وہ الیکشن نہیں لڑے گا تو یہ ٹکٹ اکبر خان تنولی کو دیا جائے گا لیکن آج ملک امین اسلم کے انکار کے بعد بھی عمران خان کی جانب سے ٹکٹ دینے میں تاخیر کے سبب کارکنوں میں مایوسی پائی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارا میجر طاہر صادق کے ساتھ کوئی اختلاف نہیں ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ اکبر خان تنولی کو ٹکٹ دیا جائے جس کے بعد ہم میجر طاہر صادق کے لیے پورے دل و جان سے ووٹ مانگ کر یہاں سے دونوں کو بڑی اکثریت سے کامیاب کروائیں گے۔اس موقع پر موجود عہدیداران اور کارکنوں نے اعلان کیا کہ اگر اکبر خان تنولی کو ٹکٹ نہ دیا گیا تو تمام تنظیموں کے عہدیداران اور تمام ورکر اپنے عہدوں سے استعفے دے کر نہ صرف بھر پور احتجاج کریں گے بلکہ اکبر خان تنولی کی مشاورت سے آئندہ کے لائح عمل کا بھی اعلان کر دیا جائے گا ۔