” میری بیوی کو اغوا کرلیا گیا ہے اور یہ لوگ شادی شدہ خواتین کو اغواءکرکے ان کے ۔ ۔ ۔“ پاکستانی شوہر نے ہرپاکستانی کی آنکھیں نم کردیں

” میری بیوی کو اغوا کرلیا گیا ہے اور یہ لوگ شادی شدہ خواتین کو اغواءکرکے ان ...
” میری بیوی کو اغوا کرلیا گیا ہے اور یہ لوگ شادی شدہ خواتین کو اغواءکرکے ان کے ۔ ۔ ۔“ پاکستانی شوہر نے ہرپاکستانی کی آنکھیں نم کردیں

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

خان پور، نورنگا (ویب ڈیسک )ایک سال چار ماہ گزرجانے کے باوجود شادی شدہ خاتون کا کوئی سراغ نہ مل سکا، ملزمان بااثر اور جسم فروشی کے دھندے میں ملوث ہیں، مغوی عورتوں سے بات منواتے ہیں ، نہ ماننے کی صورت میں مار دیتے ہیں یا غائب کردیتے ہیں۔ تھانہ مسافر خانہ کے علاقے موضع جالال آباد بستی بڈھن شاہ کے رہائشی محمد لطیف نے  بتایا کہ 4سال قبل میری شادی چچا کی بیٹی شیشم بی بی سے ہوئی ، ایک بیٹی پیدا ہو کر فوت ہوگئی ۔گزشتہ سال مارچ میں میری بیوی شیشم بی بی کو میرے قریبی ہمسایوں اللہ بخش ‘ مرتضیٰ وغیرہ  نے میرے ایکسیڈنٹ کی جھوٹی اطلاع دے کر اغوا کر لیا، بعد میں میں برادری میں واپسی کا وعدہ کیا لیکن واپس نہ کی جس پر میرے سسر کی مدعیت میں پولیس تھانہ مسافر خانہ نے مقدمہ درج کر لیا لیکن میری بیوی بازیاب نہ کروائی جاسکی۔

شوہر کے مطابق پولیس اور عدالتوں کے چکر لگا لگا کر تھک گیا، اب بھی لاہور ہائیکورٹ بہاولپور بنچ میں میری 491کی رٹ چل رہی ہے جس کی گذشتہ روز پیشی تھی۔ وہاں پر مجھے ایس ایچ او مسافر خانہ نے دھمکی دی کہ رٹ واپس لے لو ورنہ چوری کے پرچہ دے کر تمہیں گرفتار کرلوں گا۔ روزنامہ خبریں کے مطابق علاقہ مکینوں نے بتایا کہ ملزمان بااثر ہیں ،واپسی کا وعدہ کرتے رہے اب کہتے ہیں لڑکی مرچکی ہے یا بھاگ گئی ہے ہمیں کچھ پتہ نہیں۔ ملزمان کی ساتھی شکیلہ نے اپنی معافی کے لئے تحریر لکھ کر دی کہ شیشم بی بی کو اللہ بخش میرے گھر لے کر آیا تھا، بعد میں شیشم بی بی نے اللہ بخش وغیرہ کی بات نہ مانی تھی جس کو انہوں نے غائب کر دیا ہے یا ماردیا ہے۔

اس موقع پر اہالیان علاقہ  نے بتایا کہ ملزمان کی پشت پناہی علاقے کے بااثر لوگ کرتے ہیں، چوری و جسم فروشی کا دھندا کرنے کی وجہ سے ملزمان کیخلاف لوگ گواہی دینے سے ڈرتے ہیں ۔محمد لطیف کے والد محمد رفیق نے الزام عائد کیا کہ مجھے ایس ایچ او مسافر خانہ نے ہائی کورٹ سے باہر نکلتے ہوئے کہا کہ اپنی بیٹی اور بھائی کو سمجھاؤ کہ وہ کیس کی پیروی چھوڑ دیں، ورنہ نقصان اٹھاؤ گے۔ لڑکی کے والد غلام یٰسین نے پولیس پر الزام عائد کیا کہ مجھے سابقہ تفتیشی نے مثل لکھ کر دکھائی کہ شکیلہ بی بی نے بتایا کہ میرے گھر کراچی میں اللہ بخش وغیرہ کے ہمراہ شیشم بی بی میرے گھر آئی تھی ،شوہر محمد لطیف نے تبایا کہ ہمیں کہیں سے انصاف نہیں ملا۔