افغانستان، طالبان کا دستی بموں سے حملہ،جھڑپ، 3پولیس اہلکاروں سمیت 6ہلاک
پلِ خمری(شِنہوا)افغانستان کے شمالی صوبہ بغلان میں ہفتے کی رات کو طالبان نے دستی بموں سے ضلعی پولیس سٹیشن پر حملہ کیا جس میں 3پولیس افسران اور 2طالبان عسکریت پسند ہلاک ہوگئے جبکہ 16افراد زخمی ہو ئے۔ ضلع کے سربراہ فضل الدین مرادی نے شِنہوا کو بتایا کہ صوبہ بغلان کے دارالخلافہ پلِ خمری کے مشرقی حصے میں ضلع ناہرین کے پولیس سٹیشن پر طالبان نے حملہ کردیا۔ جھڑپ کے دوران افغان قومی پولیس اور افغان مقامی پولیس کے11اہلکار اور5طالبان عسکریت پسند زخمی ہوگئے۔اتوار کی صبح زخمی پولیس اہلکاروں کو ہسپتالوں میں منتقل کردیاگیا۔حملہ آور موٹرسائیکلوں پر قریبی پہاڑوں سے آئے اور صبح ہونے سے پہلے ہی فرار ہوگئے۔دریں اثنا صوبہ نورستان کے گورنرکے قافلے پر نامعلوم افراد نے فائرنگ کردی تاہم گورنر حافظ عبدالقیوم بال بال بچ گئے جبکہ فائرنگ کی زدمیں آکر ایک محافظ جاں بحق اور دوسرا زخمی ہوگیا۔ افغان میڈیا کے مطابق اتوار کی صبح سات بجے بعض نامعلوم افراد نے کابل شہر کے مشرقی ضلع سروبی کے علاقے میں صوبہ نورستان کے گورنرحافظ عبدالقیوم کی گاڑیوں کے قافلے پر حملہ کردیا تاہم گورنربال بال محفوظ رہے جبکہ فائرنگ کی زدمیں آکر ایک محافظ جاں بحق اور دوسرا زخمی ہوگیا۔
طالبان حملہ