نیب سکھر کی تین سالہ کارکردگی ، اب تک کتنی ریکوری کی اور کتنے ملزموں کو سزائیں دلوائیں؟تفصیلات جان کر چیئرمین نیب بھی خوشی سے مسکرا اٹھے
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)ڈی جی نیب سکھر مرزا محمد عرفان بیگ نے چیئرمین قومی احتساب بیورو کوبریفنگ دیتے ہوئے بتایاکہ نیب سکھر نے 27.8 ارب روپے مالیت کی 253,551.7 میٹرک ٹن گندم کی غبن کی نشاندہی کی جس میں سے 19.2 ارب روپے واپس کراکر سندھ حکومت کے حوالے کیے،یہ وصولی اس وقت کی گئی جب 2019-20 کے دوران پیداوار میں کمی کے نتیجے میں گندم کی قلت پیدا ہوئی، اس سلسلے میں سندھ کے چیف سیکریٹری نےچیئرمین نیب کو تعریفی خط بھی جاری کیا ، نیب سکھر نے 2018ء تا 2020ء تک کے عرصے کے دوران احتساب عدالت سکھر میں 67 ریفرنس داخل کیے، 32 ملزمان کو نیب اکاؤنٹبلٹی آرڈیننس 1999ء کے انڈر سیکشن 10 کے تحت سزائیں ملیں اور ان پر 880 ملین کا جرمانہ عائد کیا گیا۔ اسی طرح 242 ملزمان کو نیب اکاؤنٹبلٹی آرڈیننس 1999ء کے انڈر سیکشن 25 (بی)کے تحت سزائیں سنائی گئیں جو معزز احتساب عدالت سکھر کی منظوری کے بعد پلی بار گین کے ذریعے2.77 ارب روپے واپس کرائے گئے۔
قومی احتساب بیوروسکھر کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق نیب کے چیئرمین جسٹس (ر)جاوید اقبال نے نیب ہیڈ کوارٹراسلام آباد میں نیب سکھر کی کارکردگی خاص طور پر 2018ء تا2020 ءتک نیب آرڈیننس کے تحت دی گئی سزاؤں کا جائزہ لینے کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کی، جس میں ڈپٹی چیئرمین نیب حسین اصغر، پراسیکیوٹر جنرل اکاؤنٹبلٹی سید اصغر حیدر، ڈی جی آپریشنز ظاہر شاہ اور دیگر افسران موجود تھےجبکہ ڈی جی نیب سکھر مرزا محمد عرفان بیگ نے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس کے دوران مرزاعرفان بیگ نے بتایا کہ سندھ ہائی کورٹ بینچ سکھر کی جانب سے صوبے بھر میں محکمہ جنگلات کی زمین واگزار کرانے اور قبضے ختم کرانے کا حکم دیا گیا جس کے نتیجے میں 1051326 ایکڑ اراضی میں سے 874163 ایکڑ اراضی محکمہ ریوینیو سے محکمہ جنگلات کے حق میں منتقل کرائی گئی جبکہ نیب سکھر کی جانب سے قبضہ مافیا سے محکمہ جنگلات کی 250000 ایکڑ زمین بھی خالی کرائی گئی اس سلسلے میں مزید کوششیں جاری ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ سیپکو اور نیب سکھر کے مشترکہ اقدامات کی روشنی میں بجلی چوری کے مسائل کو بھی حل کرایا گیا اور سال2020 ءمیں 7.9 ارب روپے، سال 2021ء میں 1.810 روپے کی وصولی کی گئی۔ ڈی جی نیب سکھر نے مزید بتایا کہ نیب سکھر نے ایرانی تیل کی سمگلنگ کی روک تھام کے لیے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی مدد سے ایک کمیٹی قائم کی جس کے نتیجے میں پی ایس او کے رویونیومیں نومبر اور دسمبر 2020ء کے مہینوں کے دوران 61 فیصد اضافہ دیکھا گیا اور پی ایس او کے تیل کی فروخت میں اضافے کے سبب 316.9 ملین روپے کی بچت ہوئی۔ اس سلسلے میں پی ایس او کی جانب سے تحریری طور پر اقدامات کو سراہا گیا۔
ڈی جی نیب سکھر مرزا محمد عرفان بیگ نے بتایا کہ سکھر شہر میں ٹوٹل 109 آر او / یو ایف واٹر پلانٹس غیر فعال تھے لیکن اب نیب سکھر کی پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ڈپارٹمنٹ سکھر کے تعاون سے کی گئی کوششوں کے نتیجے میں تمام فعال ہوچکے ہیں، نیب سکھر نے مندرجہ بالا تمام کاروائیاں ، سزائیں، گندم کے غبن، بجلی چوری میں 28.84 ارب روپے وصول کیے ہیں۔
چیئرمین جسٹس(ر) جاوید اقبال نے مرزا محمد عرفان بیگ کی نگرانی میں نیب سکھر کی کارکردگی کو سراہا اور امید ظاہر کی کہ نیب سکھر مستقبل میں بھی ایسی متحرک انداز میں کام جاری رکھے گی۔