پارلےمانی کمےٹی مےں نگران وزےر اعظم دوسرے روز بھی اختلاف آج فےصلے کا امکان
اسلام آباد(آن لائن) نگران وزیراعظم کے انتخابات کے حوالے سے خصوصی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس دوسرے روز بھی بے نتیجہ ختم ، اجلاس میں حکومتی اور اپوزیشن کے اراکین نے ایک دوسرے کے تجویز کردہ ناموں پر سوالات اٹھائے ، امیدواروں کے حوالے سے معلومات اور تفصیلات کا تبادلہ کیا گیا ، کمیٹی کے آج(جمعہ) آخری روز نگران وزیراعظم کی نامزدگی کیلئے دو سیشن ہوں گے ، ناکامی کی صورت میں معاملہ الیکشن کمیشن کو چلا جائے گا ۔ تفصیلات کے مطابق نگران وزیراعظم کے انتخاب کے لئے خصوصی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس جمعرات کو دوسرے روز بھی جاری رہا تین گھنٹے تک جاری رہنے والے اجلاس میں کمیٹی کسی حتمی نتیجہ پر نہ پہنچ سکی اس موقع پر حکومتی اور اپوزیشن اراکین نے نگران وزیراعظم کے لئے پیش کئے گئے ایک دوسرے کے ناموں پر اعتراضات اٹھائے اور سوالات کئے ۔اس موقع پر نواز لیگ کے اراکین نے وزیراعظم کے تجویز کردہ نام ڈاکٹر عشرت پر اعتراض کیا کہ وہ پاکستانی ایمبیسڈر خلیل کے قریبی دوست ہیں جبکہ ایمبیسیڈر خلیل ایوان صدر کے بہت قریبی ہیں ۔ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے بتایا کہ ا جلاس میں اراکین نے نگران زیراعظم کے لئے چاروں ناموں پر بحث کی ہے اور دونوں اطراف سے اراکین سے مختلف سوالات اٹھائے جن کے جوابات بھی دیئے گئے انہوں نے کہا کہ کمیٹی اپنا کام کررہی ہے ، خورشید شاہ نے کہا کہ اگر پارلیمانی کمیٹی نے آج جمعہ تک اپنا کام مکمل نہ کیا تو پھر الیکشن کمیشن نگران وزیراعظم کا انتخاب کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ نگران وزیراعظم کے معاملے پر پارلیمانی کمیٹی سرپرائز دے گی سابق وزیر قانون فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ نگران وزیراعظم کے انتخاب کیلئے سارا کام آئین کے مطابق ہورہا ہے مسلم لیگ (ق) کے صدر چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ اگر سیاسی لوگ غیر سیاسی لوگوں سے اپنے فیصلے کروائینگے تو یہ بدنصیبی ہوگی کمیٹی آج نگران وزیراعظم کے چناﺅ کیلئے اپنی آخری کوشش کرے گی ۔ جمعرات کے روز خصوصی کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کرنیوالے مسلم لیگ (ن) کے سردار یعقوب ناصر نے کہا کہ نگران وزیراعظم کا معاملہ الیکشن کمیشن کے پاس چلا بھی گیا تو یہ کوئی مسئلہ نہیں الیکشن کمیشن بھی پارلیمنٹ کا تخلیق کردہ ایک ادارہ ہے اے این پی کے غلام احمد بلور نے اس امید کا اظہار کیا کہ پارلیمانی کمیٹی آج کسی حتمی نتیجے پر پہنچ جائے گی ۔
نگران وزیراعظم