شکست تو ٹھیک لیکن یہ کیا’ انداز ‘ہے

شکست تو ٹھیک لیکن یہ کیا’ انداز ‘ہے
شکست تو ٹھیک لیکن یہ کیا’ انداز ‘ہے
کیپشن: global pind

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

گلوبل پِنڈ( محمد نوازطاہر)لاہور کی سڑکیں ، بازار، گلیاں کہیں سنسان تھیں تو کہیں جمگھٹے تھے ،اہم و گنجان بازاروں سے ملحقہ چھوٹی سڑکیں جام تھیں ، کسی نے بڑا ٹی وی اور کچھ لوگوں نے بڑی سکرینیں ،کچھ نے انتخابی مہم کے انداز میںپک اپ گاڑیاں کھڑی کرکے ان پردہ لگا کر بڑی سکرین کاشوق پورا کررکھاتھا مگر سب سے پرکشش مغل پورہ کی کچی آبادی میں منچلوں کی سکرین تھی جو ایک چارپائی ترچھی کھڑی کرکے بنائی گئی تھی ۔ پاکستان اور بھارت کا میچ کیا تھا ، ایک بڑی جنگ تھی ۔میں نے دفتر سے ایک گھنٹے کی شارٹ لیوحاصل کررکھی تھی لیکن میچ کے رش کی وجہ سے میں جتنا لیٹ ہورہا تھا ، اس سے زیادہ شارٹ ہورہا تھا، شارٹ لیوبیچاری تو رنز لیتے پاکستانی بلے بازوں کی طرح رن آﺅٹ ہوچکی تھی ۔شارٹ لیو کے ساتھ جو ہونا تو وہ تو ہوا سوچا اگر پورا نہیں دیکھ سکا توبچے کھچے میچ کا کچھ مزاصحافتی انداز میں ہی لے لیا جائے ،راستے میں پہلا مزاتب کرکرا ہوا جب صدر بازار سے گذرتے ہوئے ایک بڑے سٹور کے باہر دیو قد سکرین کا’ شو‘ٹوٹا۔یہ منظر ایسا ہی تھا جیسے 80کی دہائی میں بڑی کاسٹ کی فلاپ ہوتی نظر آنے والی فلم کا پہلا شوٹوٹتا تھا ۔۔۔طرح طرح کی باتیں ہورہی تھیں ۔ ۔ہر کھلاڑی پر حسبِ توفیق تبصرہ جاری تھا ۔۔ہر زبان چل رہی تھی ، کچھ نہیں چل رہا تھا وہ ٹریفک تھا ۔ ۔۔حالات بھانپ لئے کہ کیا ہوا ہوگا؟اور ممکنہ طور پر کیا ہوسکتا ہے ؟اس لئے کسی سے سکور پوچھنا مناسب نہ سمجھا لیکن اسی دوران آوازِ خلق بتا چکی تھی کہ پاکستان 130رنز کا کمزور سکوربنا سکا ہے ۔دل نے کہا کہ بھئی اس میں اچنبھے والی کیا بات ہے ؟ جو اچھا کھیلے گا وہ جیت جائے گا، ہندوستان جیت جاتا ہے تو کیا مضائقہ ہے۔ آخر یہ اس کا حق نہیں ؟اور کیا ہم نے پہلے کبھی بھارت سے کچھ ہارا نہیں ، ثقافت ، معیشت سب کچھ تو ہار چکے ہیں ؟ اگر کھیل کے میدان میں کوئی ایسا نتیجہ سامنے آتا ہے جس پر پاکستان زندہ باد کا نعرہ نہیں لگتا تو پھر مجھے یہ نعرہ لگانے کا ماحول پیدا کرنا چاہئے لیکن اندر کا پاکستانی کھیل کے میدان والے ناکام کھلاڑی کی ملامت کررہا تھا، یوں لگا جیسے فوری خیال نہ بدلا تو وہی حال ہوگا جو ایشیا کپ میں پاکستان کی فتح پر جشن منانے والی مستقل مظلوم کشمیری قوم کے بھارتی یونیورسٹی میں زیرِ تعلیم طلبہ کے ساتھ ہوا تھا ، بغاوت پسندیدہ ہونے کے باوجود ذہن اپنے خلاف ایسا مقدمہ درج کروانے کیلئے ہرگز تیار نہ تھا چنانچہ فوراً مشرف بہ اسلام اور مشرف بہ پاکستان ہوا ۔ ۔ساتھ ہی ٹٹول کردیکھا کہ کیا جیب میں کمپیوٹرائزڈ شناختی کارڈ بھی ہے یا نہیں ، اللہ کا شکر ادا کیا کہ پاکستان کا سکور اگرچہ اچھا نہیں تھا لیکن میرے ہاتھ نے قومی شناختی کارڈ خطرناک بلے بازکے کیچ کی طرح پکڑ لیا تھا اور میری یہی جیت تھی کہ میں کینٹ کے ناکوں سے آسانی سے گذر سکوں گا ۔ تھوڑا آگے بڑھا توناکے پر کھڑے جوان کے چہرے پر بھی پاکستانی ٹیم کا سکور لکھا ہوا تھا ۔یہ سکور میں نے ڈیفنس پہنچنے تک محسوس کیا اور راستے میں مختلف ناکوں پر موجود فوجی جوانوں سے ایک ایک جملے کی بات بھی کی ، پولیس کے کسی شعبے خاص طور پر کسی وارڈن سے ملاقات نہ ہوئی ،دفتر پہنچ کریہ اسکور’اصل پاکستانی ‘ خواہش انٹرنیٹ کے وبائی شعبے (وائرل) کے سپردکردی جو کچھ اس طرح کی تھی ”پاک، بھارت ٹی 20:حکمِ ربی ۔ ۔ انشائاللہ پاکستان ۔۔لاہور ( نامہ نگار خصوصی )پاک ،بھارت ٹی 20کرکٹ میچ پاکستان اور ہندستان کی’جنگ‘ کی طرح زندگی کے دیگر شعبوں کے ساتھ ساتھ پاک فوج نے بھی گہری دلچسپی سے دیکھا ۔ یہاں تک کہ ناکوں پر کھڑے فوجی جوان بھی وہاں سے گزرنے والوں سے میچ کی صورتحال سے آگاہ ہوتے رہے ۔ پاک فوج کے یک جوان نے ’پاکستان ‘ کے استفسار پر بتایا کہ پاکستان نے اپنی باری لے لی ہے اور میچ مسلمانوں کے تاریخی فوجی مقابلوں جیسا ہے جس میں اللہ کی ذات اپنے نام پر بننے والے ملک کو عزت بخشے گی جبکہ ایک جوان نے مسکراتے ہوئے پرامید لہجے میں کہا ’ ’حکمِ ربی ۔۔ انشاءاللہ پاکستان ۔ ایک جوان نے بتایا کہ اگرچہ ہم اس وقت سیکیورٹی ڈیوٹی پر ہیں اور میچ نہیں دیکھ سکتے مگر ذہن کی نظرسے ہمیں میچ اور فتح نظر آرہی ہے ، ویسے بھی کچھ فاصلے پر ٹی وی پر میچ دیکھا جارہا ہے ،فتح کی اطلاع ہمیں یہاں ناکے پر بھی مل جائے گی“۔۔۔ انٹر نیٹ پر بہت سے ’اندر ‘ کے پاکستانیوں نے اسے لائک کیا ، تب مجھے کل کی ایک بات بھی یاد آگئی ، میں نے وہ بھی فیس بک پر شیئر کردی جو اس طرح سے تھی ”کل کی بات تھی تو آج کیا ہے ؟کل کوئی کہہ رہا تھا کہ بھارت کرکٹ میچوں کے بعد پانی کے مسئلے پر بھی بات کرے گا جس کے ساتھ ہی ایک شخص نے فقرہ چست کیا کہ ’یعنی پاکستان میچ ہار جائے گا‘اور اس کے ساتھ ہی اس نے پاک،بھارت دوستی زندہ باد کا نعرہ لگایا ،مجھے وہ شخص بہت برا لگا کہ یہ کس قسم کا شعور اور تبصرہ ہے۔۔۔۔؟ “میری اس شیئرنگ پر بھی مختلف قسم کے کمنٹ آئے اور پھر میچ کا نتیجہ بھی آگیا ۔ ۔۔ایک بار پھر سپورٹس مین سپرٹ جاگی لیکن اندر کی کمینگی اور کل ہونی والے بات نے بے چین کردیا ۔ ۔۔ مجھے معلوم نہیں کیا درست، ٹھیک، سچ اور قابل، قبول ہے ؟

مزید :

بلاگ -