بھارت ڈیم بنا کر پاکستان کو صحراء میں تبدیل کرنا چاہتا ہے،رفیق تارڑ
لاہور (ایجوکیشن رپورٹر) پاکستان کی طرف بہنے والے دریاؤں پر 60 سے زائد ڈیم تعمیر کر کے بھارت اسے صحراؤں میں تبدیل کرنے کے مذموم منصوبے پر عمل پیرا ہے ۔ ہمیں بھارت کی آبی جارحیت کا تدارک کرنا چاہئے پاکستان کے طویل المیعاد مفادات کی خاطر کالا باغ ڈیم کی تعمیر اشد ضروری ہے۔ اللہ کرے کہ وہ دن جلد آئے کہ چاروں صوبوں کے معززین اتفاق رائے سے اس ڈیم کی تعمیر کا اعلان کریں بھارت کو اس بات کا ادراک ہونا چاہئے کہ اگر ہمیں دیوار کے ساتھ لگانے کی کوشش کی گئی تو جنوبی ایشیا کا امن تہہ و بالا ہو جائے گاان خیالات کااظہار تحریک پاکستان کے نامور کارکن ، سابق صدر اسلامی جمہوریہ پاکستان و چیئرمین نظریۂ پاکستان ٹرسٹ محمد رفیق تارڑ نے ایوان کارکنان تحریک پاکستان میں عالمی یوم آب کے سلسلے میں فکری نشست بعنوان’’ بھارتی آبی جارحیت اور اس کے مضمرات‘‘کے دوران اپنے صدارتی خطاب میں کیا۔محمد رفیق تارڑ نے کہا کہ پانی قدرت کی ایک عظیم نعمت ہے، اس کے بغیر زندگی کا تصور ناممکن ہے۔ وطن عزیز کو آج کل پانی کی کمی کے جس بحران کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے‘ اس کے پس پردہ کہیں بھارت کی پاکستان دشمنی ہے تو کہیں پاکستانی حکمرانوں کے بے سوچے سمجھے فیصلے دکھائی دیتے ہیں۔انہوں نے کہا میں بھارت کے سمجھدار طبقے سے کہنا چاہوں گا کہ وہ اپنی حکومت کو باور کروائیں کہ یہ کھلی جارحیت ہے، اورپاکستان میں اتنی صلاحیت ہے کہ وہ بھارتی جارحیت کو روک سکے۔ انہوں نے کہا پاکستان کے تمام سول اور عسکری حکمران قائداعظمؒ کے سچے پیروکار ہونے کے دعوے تو کرتے رہے مگر ہماری شہ رگ کو پنجۂ ہنود سے آزاد کرانے کی خاطر عملی طور پر کچھ نہ کیا ہمیں ان تلخ حقائق سے ہرگز چشم پوشی نہیں کرنی چاہئے اور بھارت کی آبی جارحیت کا تدارک کرنا چاہئے وگرنہ بھارت ہمارے ملک کو ریگستان بنا کر رکھ دے گا۔انجینئر سلیمان نجیب خان نے کہا کہ اصولی طور پر دنیا میں کوئی ملک کسی کا پانی نہیں روک سکتا ۔ سندھ طاس معاہدہ ایک ناقص اور کمزور معاہدہ تھا اور ہماری مجبوری ہے کہ ہمیں اسی معاہدے کے اندر رہنا ہے۔اس معاہدہ کے تحت اہم دریاؤں راوی، ستلج اور بیاس کا پانی بھارت کو دیدیا گیا ۔انہوں نے کہا ہماری نالائقی یہ ہے کہ ہم اپنے پاس موجود پانی کو بھی صاف نہیں کرتے ہیں ، گنداپانی پینے کی وجہ سے ہماری نسلیں خطرناک بیماریوں کا شکار ہو رہی ہیں ۔۔