چکوال،نئی حلقہ بندیوں کیخلاف اپیلیں،اعتراضات داخل کرائے جائینگے
چکوال(ڈسٹرکٹ رپورٹر)ضلع چکوال کی دو قومی اور چار صوبائی اسمبلی کی نئی حلقہ بندیوں پر مختلف اپیلیں اور اعتراضات چار اپریل سے قبل دائر کر دیے جائیں گے۔ بڑے متاثرین میں ایم پی اے سردار ذوالفقار علی خان دلہہ اور صوبائی وزیر تعمیرات ملک تنویر اسلم سیتھی ہیں۔ جبکہ باقی مجموعی طور پر تمام دیگر سیاسی جماعتوں میں حلقہ بندیوں کے حوالے سے اطمینان پایا جاتا ہے۔ مسلم لیگ ن کو حلقہ بندیوں کے علاوہ ٹکٹوں کی تقسیم کا مرحلہ بھی درپیش ہے۔ نئی حلقہ بندیوں نے مسلم لیگ ن کیلئے ٹکٹوں کی تقسیم مزید مشکل بنا دی ہے۔ کیونکہ ملک تنویر اسلم سیتھی اور سردار ذوالفقار علی خان دلہہ دونوں کے آبائی حلقے بری طرح سے متاثر ہوئے ہیں۔ رکن قومی اسمبلی میجر طاہر اقبال کو ہمیشہ علاقہ ونہار سے واضح لیڈ ملتی تھی اسے کاٹ کر دوسرے حلقہ65میں لگادیا گیا ہے۔ ایم پی اے سردار ذوالفقار علی خان دلہہ کو علیحدہ کی جانے والی چھ یونین کونسلوں میں ہمیشہ کامیابی حاصل ہوتی رہی ہے۔ اب یہ حلقہ چکوال شہر کیساتھ لگا دیا گیا ہے۔ پاکستان تحریک انصاف بھی تھوڑی بہت متاثر ہوئی ہے سب سے بڑے متاثرین میں ملک اختر شہباز اور طارق افضل کالس ہیں۔ اختر شہباز کا آبائی حلقہ تلہ گنگ سے لگا دیا گیا ہے۔ جبکہ طارق افضل کالس نے جس حلقہ پی پی20سے 9جنوری کا ضمنی الیکشن لڑا تھا اب وہ حلقہ مکمل طور پر تبدیل کر کے پی پی22بنا دیا گیا ہے۔ متحدہ مجلس عمل کی قیادت کا انتخاب ہو چکا ہے۔ جمیعت علمائے اسلام فضل الرحمن گروپ، جماعت اسلای، جمیعت اہلحدیث اور دیگر مذہبی جماعتوں کے اکٹھے ہونے سے مذہبی ووٹ بینک ایک جگہ اکٹھا ہوا تو یقیناًآنے والے انتخابات کے نتائج پربہرحال اثر انداز ہوگا۔