ریگولیرٹی اتھارٹی قانون پر ائیویٹ اداروں کی خودمختاری اور وقار کے خاتمے کا قانون ہے
کوھاٹ (بیورو رپورٹ) ریگولیرٹی اتھارٹی قانون پرائیویٹ اداروں کی خودمختاری اور وقار کے خاتمے کا قانون ہے۔پرائیویٹ سکولوں کے لئے ایک زہر قاتل ہے ریگولیرٹی اتھارٹی کے تحت حالیہ جاری کردہ ضلعی سیکرونٹی کمیٹی کے ڈھانچے میں IMU کو شامل کرنا سراسر زیادتی اور ناانصافی ہے۔اور اس میں ہمارے تعلیمی نظام کو تباہ کرنے کے لئے درپے غیر ملکی تنظیم کا ہاتھ ہے۔ان خیالات کا اظہار پرائیویٹ سکولز کی نمائندہ صوبائی تنظیم ہوپ HOPE کے سینئر وائس صدر رب نواز نے اپنے ایک اخباری بیان میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے شروع سے اپنے سکولز سرابرہان سے ان کی خدمات کا اظہار کرتے ہوئے اس قانون کا حصہ نہ بننے کی اپیل کی تھی لیکن اتحاد اور مشاورت کے فقدان کی وجہ سے کچھ احباب نے ہمارے خدشات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے الیکشن میں حصہ لیا اور اس کے ممبر بن کر بھی ان کو نظر انداز کیاجارہاہے اور وہ اپنے اداروں کے لئے قانون سازی اور تحفظ میں اپنا کردار ادا کرکے تو ان کے پاس مستعفی ہونے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں۔اس میں ان کی اور ہمارے اداروں کی عزت ہے ۔صدر رب نواز نے صوبائی حکومت سے حالیہ ضلعی کمیٹی کے نوٹیفیکشن کی منسوخی،IMU کو کمیٹی سے نکالنے اور اس میں پرائیویٹ نمائندوں کو شامل کرنے کا مطالبہ کیا بصورت دیگر اپنے اداروں کے بقاء اور بالادستی کے لئے کسی قسم کی قربانی سے دریغ نہیں جائے گا اور بھرپور احتجاج کیا جائے گا۔