شریف خاندان کیخلاف نیب ریفرنس کی سماعت 27 مارچ تک ملتوی

شریف خاندان کیخلاف نیب ریفرنس کی سماعت 27 مارچ تک ملتوی
شریف خاندان کیخلاف نیب ریفرنس کی سماعت 27 مارچ تک ملتوی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)شریف خاندان کیخلاف نیب ریفرنس کی سماعت 27 مارچ تک ملتوی کردی۔
تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے شریف خاندان کیخلاف نیب ریفرنس کی سماعت کی، سابق وزیراعظم نوازشریف اپنی صاحبزادی مریم نواز کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے،لندن فلیٹس ریفرنس میں جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیاءنے بیان قلمبند کراتے ہوئے کہا کہ آہلی سٹیل ملز کے 25 فیصد شیئرزفروخت معاہدے کی تصدیق کےلئے یو اے ای کو خط لکھا جس کے مطابق آہلی سٹیل ملز کی فروخت کے معاہدے کا کوئی ریکارڈ نہیں اور اس کی فروخت پر 12 ملین درہم کی ٹرانزیکشن کا بھی کوئی ریکارڈ نہیں ہے۔
واجد ضیا نے بتایا کہ طارق شفیع سے متعلق 1980 کا 12 ملین درہم کے معاہدے کا بھی کوئی ریکارڈ نہیں اور یہ مبینہ معاہدہ بھی قطری شہزادے کے ساتھ کیا گیا تھا اور یہی 12 ملین درہم ایون فیلڈ سمیت دیگر اثاثہ جات بنانے میں استعمال ہوئے۔
واجد ضیاءکے مطابق طارق شفیع نے بی سی سی آئی بینک سے ڈیفالٹر ہونے کے باوجود قرضہ لیا جس پر وکیل خواجہ حارث نے اعتراض اٹھایا اور سوال کیا کہ یہ قیاس آرائی ہے یا تجزیہ ہے۔
واجد ضیاءنے کہا کہ میں نے جو کام کیا وہ سپریم کورٹ کی طرف سے دیے گئے 13 سوالات پر کیا، جے آئی ٹی رپورٹ میں ان 13 سوالوں کے جوابات دیے گئے۔
خواجہ حارث نے کہا کہ وہ جوابات صرف سپریم کورٹ آف پاکستان کیلئے تھے، ان جوابات کو اس عدالت کے سامنے پیش نہیں کیا جاسکتا۔
جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاءنے اسکریپ سے متعلق معاہدہ بھی پیش کیا اور کہا کہ یو اے ای حکام نے بتایا کہ اسکریپ سے متعلق ایسا کوئی معاہدہ نہیں جبکہ جواب گذار نے اس حوالے سے غلط بیانی کی۔
مریم نواز کے وکیل امجد پرویز نے اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا کہ جج صاحب نے آپ کو منع کیا ہوا ہے پھر بھی آپ رائے دے رہے ہیں۔
جس پر فاضل جج محمد بشیر نے واجد ضیاءکو کہا کہ آپ دستاویزات پڑھے بغیر بیان دیں، ہمارے پاس سب دستاویزات موجود ہیں۔
واجد ضیا نے کہا کہ طارق شفیع کی جانب سے جمع کرایا گیا معاہدہ جھوٹا اور جعلی ہے، متحدہ عرب امارات کے مطابق طارق شفیع معاہدے کی تصدیق کا بھی ریکارڈ نہیں ملا۔
اس موقع پر مریم نواز کے وکیل نے اعتراض اٹھایا کہ واجد ضیاءایم ایل اے سے پڑھ کر بیان لکھوا رہے ہیں جس پر فاضل جج نے انہیں روکتے ہوئے کہا کہ آپ دستاویزات دیکھ سکتے ہیں، پڑھ نہیں سکتے۔
احتساب عدالت نے ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت منگل27 مارچ تک کےلئے ملتوی کردی۔