عدالت سے سزا یافتہ شخص کو پارٹی سربراہ بننے سے نہیں روک سکتے، بھارتی حکومت کا سپریم کورٹ میں جواب

عدالت سے سزا یافتہ شخص کو پارٹی سربراہ بننے سے نہیں روک سکتے، بھارتی حکومت کا ...
عدالت سے سزا یافتہ شخص کو پارٹی سربراہ بننے سے نہیں روک سکتے، بھارتی حکومت کا سپریم کورٹ میں جواب

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

نئی دہلی (ویب ڈیسک) مودی سرکاری نے بھارتی سپریم کورٹ کو مطلع کیا ہے کہ قانون کے تحت کسی بھی عدالتی سزا یافتہ شخص کو سیاسی جماعت قائم کرنے یا اس کی سربراہی سے نہیں روکا جا سکتا ۔یہ جواب بیان حلفی کی صورت میں اٹارنی جنرل نے گزشتہ روز عدالت عظمیٰ میں جمع کرا دیا۔

یوٹیوب چینل سبسکرائب کرنے کیلئے یہاں کلک کریں

واضح رہے کہ نئی دہلی میں بی جے پی کے رہنما اور قانون دان اشونی کمار اوپادھیائے نے سزا یافتہ سیاستدانوں پر عمر بھر کیلئے سیاست اور حکومت میں حصہ لینے پر پابندی لگوانے کیلئے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر رکھی ہے بھارتی حکومت نے اپنے جواب میں لکھا ہے کہ کسی جماعت کا کسی شخص کو اپنا سربراہ یا عہدیدار مقرر کرنا اس کی اپنی صوابدید ہے اور الیکشن کمشن کو ایسی سیاسی جماعت کو رجسٹر کرنے سے نہیں روکا جا سکتا یہ ممکن نہیں اور نہ کوئی ایسا قانون موجود ہے کیس کی سماعت چیف جسٹس دیپک مشرا کی سربراہی میں 5 رکنی بنچ کر رہا ہے۔