راﺅ انوار نے بتایا کہ وہ کراچی سے نکلنے کے بعد اسلام آباد میں اپنے دوست کے گھر چلا گیا: پولیس افسر

راﺅ انوار نے بتایا کہ وہ کراچی سے نکلنے کے بعد اسلام آباد میں اپنے دوست کے ...
راﺅ انوار نے بتایا کہ وہ کراچی سے نکلنے کے بعد اسلام آباد میں اپنے دوست کے گھر چلا گیا: پولیس افسر

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

کراچی (ویب ڈیسک) نقیب اللہ کیس میں نامزد ملزم سابق ایس ایس پی ملیر راﺅ انوار نے پولیس افسران کو بتایا کہ وہ شاہ لطیف ٹاﺅن میں مقابلے کے بعد جائے وقوعہ پر پہنچا تو وہاں 4 ملزموں کی لاشیں پڑی ہوئی تھیں۔

یوٹیوب چینل سبسکرائب کرنے کیلئے یہاں کلک کریں

روزنامہ ایکسپریس کے مطابق ایک پولیس افسر نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا کہ راﺅ انوار نے سرسری گفتگو میں بتایا کہ ایس ایچ او شاہ لطیف ٹاﺅن ا مان اللہ مروت، اے ایس آئی اکبر ملاح اور دیگر افسران و اہلکاروں نے اس سے غلط بیان کی، اندازہ نہیں تھا کہ ایڈیشنل آئی جی سندھ سی ٹی ڈی ثناءاللہ عباسی کی سربراہی میں بنائی جانے والی انکوائری ٹیم نے اس کا موقف سننے کے بجائے پہلی ہی پیشی میں اسے ملزم ٹھہرادیا تھا جس کے بعد وہ وہاں سے نکل گیا اور اسلام آباد میں اپنے دوست کے گھر چلا گیا، 19 جنوری کے بعد سے پولیس پارٹی سے کوئی رابطہ ہے نہ ہی معلوم ہے کہ اس وقت وہ کہاں پر ہیں۔

پولیس افسر نے مزید بتایا کہ راﺅ انوار کے موبائل فون کو قبضے میں لیا جائے گا اور عدالت سے ریمانڈ لینے کے بعد تفصیلی بیان ریکارڈ کیا جائے گا۔