16 سالہ لڑکی کی آدمی سے شادی، لیکن پھر اگلے ہی دن محلے والوں نے ان کے ساتھ ایسا کام کردیا کہ دولہا دلہن کو شہر ہی چھوڑ کر بھاگنا پڑگیا کیونکہ۔۔۔

16 سالہ لڑکی کی آدمی سے شادی، لیکن پھر اگلے ہی دن محلے والوں نے ان کے ساتھ ایسا ...
16 سالہ لڑکی کی آدمی سے شادی، لیکن پھر اگلے ہی دن محلے والوں نے ان کے ساتھ ایسا کام کردیا کہ دولہا دلہن کو شہر ہی چھوڑ کر بھاگنا پڑگیا کیونکہ۔۔۔

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لندن(مانیٹرنگ ڈیسک) کہا جاتا ہے کہ میاں بیوی راضی تو کیا کرے گا قاضی، لیکن برطانیہ میں ایک کم عمر لڑکی نے خود سے تین گناہ زیادہ عمر کے شخص سے شادی کر لی تو محلے والوں نے ان دونوں کی رضا میں راضی ہونے کی بجائے ایسا کام شروع کر دیا کہ بیچارے جوڑے کو شہر چھوڑ کر ہی بھاگنا پڑ گیا۔ ڈیلی سٹار کے مطابق برطانیہ کے شہر للنڈڈنوکی 16سالہ بیتھ ٹیلفرڈ نے 46سالہ اینڈی سے شادی کی، جس پر محلے والوں اور ان دونوں کے خاندان کی طرف سے انتہائی ناراضی کا اظہار کیا گیا اور وہ اینڈی کو ’بچوں سے جنسی زیادتی کرنے والا‘ (Paedophile)کے نام سے پکارنے لگے۔
چند دن تک بیتھ او راینڈی نے لوگوں کے اس روئیے کو برداشت کیا لیکن پھر محلے والوں نے ایک قدم آگے بڑھتے ہوئے ان کے گھر کی دیواروں اور گاڑی کے اوپر پینٹ سے مذکورہ شرمناک لفظ لکھنا شروع کر دیا۔اس کے علاوہ ان دونوں کے دوست، خاندان والے اور محلے والے جہاں انہیں دیکھتے گالیاں دینی شروع کر دیتے۔ لوگوں کے اس سلوک پر شادی کے چند دن بعد ہی بیتھ اور اینڈی شہر چھوڑ کر فرار ہو گئے اور وہاں سے 170میل دور لنکا شائر میں واقع ایک قصبے میں جا کر رہائش رکھ لی۔اب انہیں وہاں رہتے 3سال کا عرصہ ہو چکا ہے اور ان کے ہاں دو بچے ہو چکے ہیں۔


گزشتہ روز اپنی بپتا سناتے ہوئے بیتھ، جس کی عمر اب 19سال ہو چکی ہے، کا کہنا تھا کہ ”اینڈی کے ساتھ شادی کی وجہ سے میں نے اپنے دوست اور پورا خاندان کھو دیا۔ وہ ہمارے رشتے کو انتہائی معیوب سمجھتے تھے کیونکہ اینڈی عمر میں مجھ سے بہت بڑا تھا، اس کی عمر میرے باپ سے بھی چند سال زیادہ تھی۔میری ماں نے ہمارے رشتے کو قبول کرنے سے انکار کر دیا تھا اور اینڈی کے بھائیوں نے اس سے بول چال منقطع کر دی تھی۔خدا کا شکر ہے کہ یہاں ہمارے ساتھ وہ سلوک روا نہیں رکھا جاتا جو للنڈڈنو میں رکھا جاتا تھا۔ یہاں ہم کھلے عام ایک ساتھ گھومتے ہیں، ہوٹلوں میں جا کر اکٹھے کھانے سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔“