کورونا سے مزید 44افراد جاں بحق، آج سکولوں کی بندش سمیت اہم فیصلوں کا امکان، مکمل لاک ڈاؤن کی خبریں درست نہیں: اسد عمر
اسلام آباد(سٹاف رپورٹر، آئی این پی) ملک بھر میں کورونا سے مزید 44 افراد جاں بحق ہونے کے بعد اموات کی مجموعی تعداد 13 ہزار 843 تک پہنچ گئی،گذشتہ 24 گھنٹے کے دوران 3 ہزار 667 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 41 ہزار 960 کورونا ٹیسٹ کئے گئے، جس کے بعد مجموعی کووڈ 19 ٹیسٹس کی تعداد 97 لاکھ73 ہزار 993 ہوگئی ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں مزید 3 ہزار 667 مثبت کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ اس طرح پاکستان میں کورونا کے مصدقہ مریضوں کی تعداد 6 لاکھ 26 ہزار 802 ہوگئی ہے۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اب تک سندھ میں 2 لاکھ63 ہزار 058، پنجاب میں ایک لاکھ 97 ہزار 177، خیبر پختونخوا میں 79 ہزار 245، اسلام آباد میں 51 ہزار 414، بلوچستان میں 19 ہزار 327، آزاد کشمیر میں 11 ہزار 609 اور گلگت بلتستان میں 4 ہزار 972 افراد میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی ہے۔ کورونا وائرس کی ساتھ افریقین اور برازیلیئن اسٹرین میں اضافے کا خدشہ کے پیش نظر وائرس سے بچا وکیلئے پاکستان کی جانب سے حفاظتی اقدامات کر لیے گئے۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے کئی ممالک کے شہریوں کی پاکستان آمد پر پانچ اپریل تک پابندی عائد کردی۔ این سی او سی نوٹیفیکیشن کے مطابق کیٹگری سی میں شامل جنوبی افریقہ، کولمبیا اور برازیل سمیت دیگر ممالک کے مسافروں کی پاکستان آمد پر پابندی لگادی گئی۔ سفری پابندی کی زد پہ آنے والے مسافروں میں تنزانیہ، بوٹسوانا، پیرو اور گھانا کے شہری بھی شامل ہیں۔مجموعی طور پر 12 ممالک کے شہری پاکستان میں داخل نہیں ہوسکیں گیدوسری طرف ملک میں کورونا وائرس کے بڑھتے کیسز کے باعث این سی او سی کے (آج) پیر کو ہونے والے اجلاس میں اہم فیصلے متوقع ہیں۔ اجلاس میں کورونا کے پھیلا کو روکنے کے لیے اسمارٹ لاک ڈان میں اضافے کے فیصلے سمیت سکولوں کو بھی بند کرنے کی تجویز پر غور کیا جائے گا اجلاس میں وفاق اور صوبوں میں کورونا کے پھیلا کے علاقوں کو ریڈ زون میں رکھنے کی تجویز پیش کی جائے گی اور متعلقہ علاقوں میں انتہائی سخت اسمارٹ لاک ڈان نافذ کئے جانے کا امکان ہے،اس کے علاوہ اسلام آباد میں دفعہ 188 لگانے کی تجویز بھی پیش کی جائے گی جس کے تحت کورونا ایس او پیز پر عمل نہ کرنے والے دکاندار کو گرفتار کیا جا سکے گا۔ دریں اثنا اسلام آباد میں کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزی پر کریک ڈاون کا آغاز، خلاف ورزی کرنے والوں کو ایک لاکھ سے زائد کا جرمانہ کیا گیا، 660 دکانیں بند کروا دی گئیں۔ ضلعی انتظامیہ کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں 30 ریسٹورینٹس کو سیل کیا گیا۔ 660 دکانوں کو ایس او پیز کی خلاف ورزی پر بند کرا دیا گیا۔ایس او پیز کی خلاف ورزی پر دو مارکیز کو سیل کیا گیا۔ این سی او سی کی ہدایات پر عمل کو یقینی بنانے کے لیے 52 سکولوں کا معائنہ کیا گیا۔ اسلام آباد انتظامیہ نے 28 مساجد کا بھی معائنہ کیا۔اسلام آباد میں کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف ایک لاکھ سے زائد کا جرمانہ کیا گیا۔
کورونا ہلاکتیں
لاہور(این این آئی)وفاقی وزیر و چیئرمین این سی او سی اسد عمر نے کہا ہے کہ وزیر اعظم ویکسی نیشن سے قبل ہی کرونا کا شکار ہوچکے تھے،کرونا ویکسی نیشن کی 2 خوراکوں کے بعد قوت مدافعت بڑھتی ہے، ویکسی نیشن سے دو روز قبل میٹنگ کے دوران وزیراعظم کو کوئی کرونا کی علامات نہیں تھیں۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اس وقت کرونا کے مثبت کیسز کی شرح برطانوی وائرس کی ہے جو زیادہ خطرناک ہے، کرونا کی پہلی لہر کے مقابلے وائرس کی برطانوی قسم 60 فیصد زیادہ مہلک ہے جس سے بچے بھی خاصے متاثر ہو رہے ہیں۔انہوں نے واضح کیا کہ سوشل میڈیا پر کہا جارہا ہے کہ پیر سے ملک میں لاک ڈاؤن لگایا جارہا ہے اس قسم کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں لیکن وبا ء کے پھیلا ؤکے باعث سخت اقدامات کیے جارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پیر کو صوبوں سے مشاورت کریں گے جس کے بعد کوئی حکمت عملی وضح کی جائے گی جبکہ کوشش یہ رہے گی کہ لوگوں کو کم سے کم کاروباری نقصان ہو۔انہوں نے کہا کہ 18ویں ترمیم کے بعد صحت کی ذمہ داری صوبوں کی ہے تاہم ہنگامی صورتحال کے باعث وفاق ذمہ داری نبھا رہاہے۔ وفاق نے کرونا کی لہر کے دوران ہسپتالوں میں کٹ فراہم کیں، وینٹی لیٹرز، آکسیجن بیڈز دئیے کیونکہ شہریوں کی صحت کا معاملہ تھا اور یہ وقت آئینی بحث کرنے کا نہیں تھا۔انہوں نے صوبائی حکومتوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ پرائیوٹ سیکٹرز نے ویکسین منگوالی ہیں،وفاق کی جانب سے صوبوں پر کوئی دبا ؤنہیں وہ ویکسین منگواسکتے ہیں،پرائیوٹ سیکٹر نے گزشتہ دنوں روسی ویکسین اسپٹنک درآمد کی ہے۔کرونا وائرس کے دوران پرائیوٹ ہسپتالوں کے سوال پر اسدعمر کا کہنا تھا کہ ڈریپ کے قانون کے تحت پرائیوٹ سیکٹر ویکسین بیچ سکتا ہے تاہم ویکسین کی قیمتوں کے تعین کے حوالے سے انہوں نے واضح کیا کہ اس کا این سی او سی سے کوئی تعلق نہیں۔انہوں نے بتایا کہ یہ وفاق کی صوابدید ہے کہ این سی او سی کی جانب سے وبا ء کے پھیلا ؤکو روکنے کے لیے کیا اقدامات کیے جائیں لیکن اس میں صوبوں سے مشاورت کی جاتی ہے تاہم بعض اوقات صوبوں کے مینڈیٹ کے خلاف بھی فیصلہ کرلیا جاتا ہے۔تمام صوبوں میں ہیلتھ کیئر کمیشن ہیں جنہیں یہ اختیار ہے کہ وہ پرائیوٹ ہسپتالوں پر نظر رکھیں۔
اسد عمر