فاٹا مرجر کے بعد مسائل اور بالخصوص زمینی تنازعات میں اضافہ ہو رہا ہے: بسمہ اللہ خان
خیبر(بیورورپورٹ) لنڈی کوتل: خیبر قومی جرگہ کے چیئرمین حاجی بسم اللہ خان پریس کلب میں میٹ دی پریس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فاٹا مرجر کے بعد مسائل اور بالخصوص زمینی تنازعات میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے جس کی وجہ سے پورے ضلع خیبر بالخصوص تحصیل جمرود اور تحصیل باڑہ میں جگہ جگہ خاندان آپس میں مورچہ زن ہیں اور آئے روز فائرنگ کا سلسلہ جاری رہتا ہے جبکہ پولیس امن آمان کو برقرار رکھنے میں بری طرح ناکام رہا ہے ملک حاجی بسم اللہ خان آفریدی نے کہا کہ عدالت سست روئی اور رسم و رواج کے بر عکس کام کر رہی ہے CPC-CRPC قوانین کے تحت ہمارے تنازعات کا حل ممکن نہیں جبکہ قبائلی رسم و رواج اور جرگہ ہی ہمارے مسائل کا حل ہیں ملک حاجی بسم اللہ خان آفریدی نے کہا کہ جرگہ پہلے امن کو ترجیح دیتاہے اور علاقائی رسم ورواج کو مد نظر رکھتے ہوئے مسائل کے حل کیلئے کوشش کرتا ہے جبکہ عدالت قوانین ہماری رسم رواج کے برعکس ہیں ان کا کہنا تھا کہ جرگے کو قانونی حیثیت حاصل ہونے سے ہی مسائل کا حل نکالا جا سکتا ہے فاٹا مرجر غیر آئینی غیر جمہوری اور غیر آئینی اور فطری ہوا ہے جس کی وجہ سے مسائل میں کمی کی بجائے اضافہ ہو رہا ہے اور جگہ جگہ مسائل کے انبار لگ رہے ہیں قبائلی عوام سے رائے لئے بغیر ان کو ضم کیا گیا جو غیر جمہوری اقدام ہے قبائلی عوام نے پاکستان کیلئے قربانیاں دی ہے جبکہ اب انضمام کے خلاف تحریک چلانے پر انہیں ملک دشمن عناصر کہا جا رہاہے جو بہت افسوس کی بات ہیں ان کا کہنا تھاکہ حکومت اپنی مفاد کے محکموں کو قبائلی اضلاع میں لارہی ہے جبکہ عوام کی فلاح کیلئے محکموں کو پس پشت ڈال دیا ہوا ہے ملک حاجی بسم اللہ خان آفریدی نے کہا کہ حکومت پولیس ڈپارٹمنٹ کو قبائلی اضلاع میں مضبوط کیا جا رہا ہے جس سے ان کو فائدہ ہیں آئی جی پولیس نے ضلع خیبر میں ایسے ڈی پی او کو لگا لیا ہے جس کو پشتو نہیں آتی اور رسم ورواج سے بے خبر ہیں تووہ عوام کے مسائل خاک حل کریں گا حکومت نے فاٹا سکو ضم کر کے اسے دس سالوں کیلئے ٹیکس فری ذون ٹھرایا تھا جبکہ جگہ جگہ مختلف محکمے ٹیکس وصولی میں لگے ہوئے ہیں جبکہ نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کو ضلع بھر میں نقل و حمل کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے ان کا کہنا تھا کہ اگر حکومت اس حوالے سے سنجیدگی سے غور نہیں کیا تو عنقریب زمینی تنازعات کی صورت میں ضلع خیبر سنگین مسائل سے دوچار ہوگا اور بد امنی میں اضافہ گا اس حوالے سے پورے خطے میں عوام کو اجاگر کرینگے اور اس حوالے سے آگاہی دینگے اور یکم اپریل کو اس حوالے سے انضمام مخالف تحریکوں کو اکٹھا کرینگے ملک حاجی بسم اللہ خان آفریدی کا کہنا تھا کہ ان کا اس حوالے سے سپریم کورٹ آف پاکستان مین کیس بھی چل رہا ہے جو جسٹس یحیٰ آفریدی کے والد کی فوتگی کی وجہ سے سماعت لیٹ ہوئی ہے جس کا آئندہ تاریخ دیا جائے گا