چند سازشی عناصر ترقی اور خوشحالی کے دشمن ہیں،کیو ڈبلیو پی
خیبر (بیورورپورٹ) قومی وطن پارٹی کے رہنماء علی رحمان شلمانی نے لنڈی کوتل پریس کلب میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ وقت میں قبائلی عوام کے ساتھ وہ سلوک نہ کیا جائے جو ایک دہائی پہلے کیا گیا ہے 1901 سے 2018 تک یہاں آئین اور قانون نہیں تھا اب ہم آئین پاکستان کا حصہ بن گئے قومی وطن پارٹی کے رہنماء علی رحمان شلمانی نے کہا کہ کچھ سازشی عناصر ترقی اور خوشحالی کے دشمن ہیں جو ہمیں ماضی کی طرف دھکیل دیتے ہیں پہلے ہم پی اے خیبر کے غلام تھے اور ان کے غلط احکامات کو ماننے پر مجبور تھے انضمام کے بعد بتدریج تبدیلی آئیگی انہوں نے کہا کہ محکمے الگ الگ ہوچکے ہیں اختیارات تقسیم ہو گئے ہیں قانون پر عمل درآمد ہو رہا ہے سارے محکمے اپنا اپنا کام کر رہے ہیں اور یہی سب سے بڑی تبدیلی ہے انہوں نے کہا کہ اب تو احتجا پر پابندی نہیں اور یہ انضمام کے ثمرات ہیں پورے ملک کی طرح اب قبائلی علاقے قانون اور آئین کے دائرے میں آگئے ہیں انہوں نے کہا کہ قبائلی علاقوں میں ٹارگٹ کلنگ تشویش ناک ہے اور یہ ریاستی اداروں کی ناکامی ہے جو اس گھمبیر صورتحال پر قابو نہیں پا سکتے انہوں نے کہا کہ طورخم مقامی لوگوں کی ملکیت ہے اور طورخم میں مقامی لوگوں کے کاروبار اور روزگار پر قبضہ کرنے کی کسی کو اجازت نہیں دینگے انہوں نے کہا کہ ٹرانسپورٹرز کے ساتھ چیک پوسٹوں پر ظلم ہوتا ہے اور ایسے اقدامات سے گریز کیا جائے ہمارے ساتھ آئین اور قانون کے مطابق سلوک کیا جائے قبائلی عوام نے پاکستان کی خاطر بڑی قربانیاں دی ہیں لہذا قبائلی عوام کو تمام حقوق, سہولیات اور مراعات دی جائیں انہوں نے کہا کہ جو سازشی عناصر انضمام کے عمل کو ریورس کرنا چاہتے ہیں ان سے ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے اب بیوروکریسی ملاکنڈ کے طرز پر جو قوانین لانے چاہتے ہیں اس کی اجازت کبھی نہیں دینگے اور تمام محکموں کو ایک بیوروکیٹ کے تحت لانے کی سازش کامیاب نہیں ہونے دینگے. قومی وطن پارٹی نے حجرہ ٹو حجرہ مہم چلائیگی علی رحمان شلمانی نے کہا کہ پہلے تو جرگوں کے ممبران بھی لاکھوں روپے لیتے تھے اب اگر عدالت میں کوئی وکیل مقدمہ لڑنے کی فیس لیں تو اس میں کوئی حرج نہیں سیاسی اتحاد ان مسائل سے غافل